تینوں فارمیٹس کی کپتانی، بابراعظم کی کارکردگی متاثر!

Published On 08 May,2022 07:28 pm

کراچی: (عباد اللہ خان) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی تازہ ٹیم رینکنگ کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ اور ون ڈے فارمیٹ میں پانچویں نمبر پر جبکہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تیسرے نمبر پر ہے۔پاکستان کی ٹیسٹ رینکنگ میں ایک درجے بہتری ہوئی ہے، پاکستان نے انگلینڈ سے پانچویں پوزیشن چھین لی ہے جس کے بعد انگلینڈ چھٹے نمبر پر چلا گیا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں آسٹریلیا ، ایک روزہ انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ اور ٹی ٹوئنٹی میں بھارت پہلے نمبر پر براجمان ہے ،بھارت کا 270 پوائنٹس کیساتھ پہلا نمبر ہے، انگلینڈ 265 پوائنٹس کیساتھ دوسرے جبکہ ساؤتھ افریقہ چوتھے اور آسٹریلیا پانچویں نمبر پر ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم دو درجے تنزلی کے بعد چھٹے نمبر پر چلی گئی ہے، پاکستان کی ٹیسٹ اور ون ڈے کے علاوہ مختصر اوورز کی کرکٹ میں رینکنگ کچھ اچھی ہے لیکن ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ کے فارمیٹ میں پانچویں پوزیشن خطرے کی نشانی ہے۔

حال میں پاک آسٹریلیا سیریز میں قومی ٹیم کی خراب کارکردگی نے بابر اعظم کی قیادت کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس بھی تسلی بخش نہیں تھی۔ تین میچز کی ٹیسٹ سیریز میں دو مقابلے ڈرا جبکہ ایک کینگروز نے اپنے نام کیا ، پاکستان کی ہوم سیریز میں ون ڈے میچز میں ایک آسٹریلیا جیتا جبکہ دو میں قومی ٹیم نے کامیابی سمیٹی تھی۔ واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کی فتح مہمان ٹیم کے حصے میں آئی تھی۔

ٹیسٹ سیریز میں خراب کپتان کی وجہ سے سابق کرکٹرز نے بابر اعظم کو ٹیسٹ کی قیادت چھوڑنے کا مشورہ بھی دیا ۔ بابر اعظم تینوں فارمیٹ کے کپتان ہیں جس کی وجہ سے انہیں انفرادی پرفارمنس برقرار رکھنے میں مشکل ہو رہی ہے ۔کئی ماہرین کرکٹ نے ٹی ٹوئٹی کرکٹ میں محمد رضوان کو کپتان بنانے کا مشورہ بھی دیا ہے کیوں کہ انہوں نے پی ایس ایل میں عمدہ قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تھا۔ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ میں پاکستان ٹیم مینجمنٹ کو اچھی کارکردگی دکھانے اور رینکنگ میں بہتری کے لئے سنجیدہ فیصلے کرنا ہونگے۔

رواں سال پاکستان نے آئی سی سی ورلڈ کپ سمیت بھر پور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنی ہے ، کپتان بابر اعظم کے پاس اپنی پرفارمنس اور بہتریں قائدانہ صلاحیتیں دکھانے کا سنہری موقع ہے ۔پاکستان ٹیم رینکنگ بھی بہتر بنا سکتی ہے ،بابر الیون کا اگلا امتحان ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ایک روزہ میچز کی سیریز ہے ، یہ مقابلے 8 جون سے راولپنڈی میں شروع ہونگے، دوسرا میچ 10 اور تیسرا ون ڈے میچ 12 جون کو کھیلا جائے گا، جس کے لئے پاکستان کرکٹ کیمپ مئی کے آخری ہفتے میں لگائے جانے کا امکان ہے۔

ویسٹ انڈیز کے بعد پاکستان اور نیدرلینڈز کے مابین دو طرفہ ون ڈے انٹرنیشنل سیریز اگست میں روٹرڈم میں شیڈول ہے جس میں تین ون ڈے میچز 16، 18 اور 21 اگست کو کھیلے جائیں گے۔ دونوں ٹیمیں ون ڈے کرکٹ میں آخری مرتبہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2003 میں مدمقابل آئی تھیں۔

پاکستان کے کھلاڑیوں میں ایک اہم اور بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ٹیم کے لئے کم اور اپنے لئے زیادہ کھیلتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ وہ کاؤنٹی اور پاکستا ن سپر لیگ میں اچھا پرفارم کرتے نظر آتے ہیں ۔حسن علی کا لنکا شائر سے، محمد عباس ہیمپشائر، شاہین شاہ آفریدی مڈل سیکس،شاداب خان یارکشائر،اظہر علی ووسٹر شائر، حارث رؤف یارکشائر،نسیم شاہ گلوسٹر شائر، محمد رضوان سسیکس اور شان مسعود کا ڈربی شائر معاہدہ ہوا ہے۔حسن علی پاکستان ٹیم میں ہوتے ہیں تو فٹنس اور انجری کا شکار رہتے ہیں لیکن اب کاؤنٹی میں بڑی وکٹیں اڑاتے نظر آرہے ہیں۔

اسی طرح محمد عباس اپنی کارکردگی کے باعث قومی ٹیم کا حصہ نہیں لیکن کاؤنٹی میں اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ شاداب خان بھی قومی ٹیم کے لئے انجریز کا شکار تھے لیکن پی ایس ایل اور کاؤنٹی کے لئے ان کی انجری اچانک ٹھیک ہو جاتی ہے یہاں اگر محمد رضوان کا ذکر نہ کریں تو مناسب نہیں ہوگا ، انہوں نے نہ صرف قومی ٹیم میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا بلکہ پی ایس ایل اور کاؤنٹی میں بھی بہترین کھیل پیش کر کے شائقین کی توجہ حاصل کرلی ہے۔

دریں اثناءشان مسعود نے پی ایس ایل میں اچھا پرفارم کیا لیکن اس کے باوجود انہیں پاکستان ٹیم میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں جگہ نہیں ملی، شان مسعود ڈربی شائر کی جانب کھیل رہے ہیں۔ کاونٹی میں فاسٹ بولرز کو کھیلنے کی اجازت دینے پر سابق کھلاڑیوں نے پی سی بی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولرز میں انجریز کے زیادہ چانسز ہوتے ہیں آف سیزن میں انھیں آرام کرنا چاہیے نہ کہ انٹرنیشنل لیگز کھیلنے چلے جائیں ۔

Advertisement