راولپنڈی: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ ہم نے بنگلا دیش کیخلاف بہت غلطیاں کیں لیکن ہم اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھ سکے۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شان مسعود نے کہا کہ ہم ہوم سیریز کے لیے پرجوش تھے مگر اس سیریز کا نتیجہ بھی آسٹریلیا کی سیریز کی طرح ہی نکلا۔
شان مسعود کا کہنا تھا کہ میری کپتانی میں یہ چوتھی مرتبہ ہے کہ ہم حریف ٹیم پر سبقت لیے ہوئے تھے اور میچ ہار گئے، دوسری اننگز میں دباؤ ہوتا ہے جس پر پاکستان کو کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو وکٹیں یکے بعد دیگرے گرنے پر کام کرنا ہو گا، کپتانی تبدیلی کے لیے قبول کی تھی، جتنا بھی وقت ملے گا بطور کپتان اپنا 100 فیصد دوں گا، میلبرن ٹیسٹ ہمارے ہاتھ میں تھا جو نہیں جیت پائے۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پانچوں دن یکساں اور مکمل کوشش چاہیے ہوتی ہے، پاکستانی کھلاڑیوں کو ریڈ بال کا تجربہ دینا ہو گا، شاہین آفریدی نے گزشتہ چند عرصے سے تینوں فارمیٹس کی کرکٹ کھیلی ہے، نسیم شاہ کئی ماہ بعد کم بیک کر رہے ہیں، تمام صورت حال کو دیکھنا پڑے گا۔
شان مسعود نے کہا کہ پاکستان کے کئی کھلاڑیوں کو ٹیسٹ کرکٹ کھیلے 10 ماہ ہو گئے، خرم شہزاد بد قسمتی سے آج باؤلنگ کے لیے دستیاب نہیں تھے، پاکستان نے مکمل کوشش کی، کیچز نہیں پکڑ پائے۔
ان کا کہنا ہے کہ میر حمزہ اور محمد علی نے لمبے سپیل کروائے، ٹیسٹ کرکٹ سب سے بڑا فارمیٹ ہے جس میں تجربہ چاہیے، ٹیسٹ کرکٹ زیادہ کھیلنی پڑے گی، ڈومیسٹک کرکٹ بھی زیادہ کھیلنی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم سے معذرت کر لی، ہاتھ کھڑا کر کے کہتے ہیں اچھا نہیں کھیلے، پاکستان کی کرکٹ کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، مداحوں سے ہمیشہ پیار ملا ہے، نتیجے پر بہت افسوس ہے۔
کپتان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پچ اور ٹیم پر کبھی سوال نہیں اٹھایا، پچ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی، فلیٹ وکٹیں بناتے تو پھر بات کی جاتی، ہمیں نظر آ رہا ہے کہ کہاں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔