تھرپارکر: (دنیا نیوز) مٹھی میں لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی کا واقعہ سامنے آیا ہے جس کے بعد لڑکی نے کنویں میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی، پولیس نے دو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق مٹھی کے گائوں دلن کا تڑ میں اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی مومل میگھواڑ کی خودکشی کا معمہ، لڑکی کے والد کھینئرو مل کی مدعیت میں ملزم آدم دل اور دو نامعلوم ملزمان پر خودکشی سے پہلے دوبارہ جنسی زیادتی اور موت کا سبب بننے کا مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔
چیلہار پولیس نے ایک اہم ملزم آدم دل کو گرفتار کرلیا ہے،واقعے کی تفتیش اور والدین سے تعزیت کے لئے ایس ایس پی تھرپارکر سردار حسن نیازی بھی گائوں دلن کا تڑ پہنچے اور لڑکی کے والدین سے تعزیت کی اور ورثاء اور میڈیا سےبات کرتے کہا کہ واقعے کی تفتیش خود کررہاہوں،ورثاء کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
لڑکی کے والد کھینئرو اور والد تاری بائی نے ایس ایس پی کو بتایا کہ بیٹی کو ملزم آدم دل نے ہمارے بیٹی کو تنگ کرکے خودکشی کرنے پر مجبور کیا، ہمارے بیٹی سے دو سال قبل زیادتی کے کیس میں پولیس نے صحیح تفتیش نہیں کی اور ڈی این اے میں کپڑے بھی تبدیل کردیئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقدمے کے بعد ملزماں نے ہم کو دہمکیاں دیں اس کو تین بار پولیس کو درخواستیں دیں اور جب اب مقدمہ عدالت میں شروع ہونے والا تھا کہ ہماری بیٹی کو ملزم آدم دل رات کو کس طرح گھر لے گیا۔ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اسی وقت ہی اس کی کنویں سے لاش ملی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سے ملزم نے ظلم کیا ہے، اب ہم سے انصاف دلایا جائے۔ ایس ایس پی تھرپارکر حسن سردار نیازی نے یقین دلایا کہ متاثر خاندان کو ہر صورت میں انصاف دلایا جائے گا،پوسٹ مارٹم کرانے کے ساتھ گرفتار ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا ہے،ملزم کو سخت سزا دی جائے گی۔