ملتان: (دنیا نیوز) ملتان کی مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش بڑھتے ہی نوسر بازوں اور چوروں کے مختلف گروہ فعال ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے مویشی منڈیوں میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں بھی کافی حد تک بڑھ گئی ہیں۔
ملتان میں چوکی بلیل، تھانہ ممتازآباد، قطب پور، شاہ شمس اور سیتل ماڑی کی حدود میں متعدد مویشی منڈیاں لگ چکی ہیں لیکن مویشی منڈیوں میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی صرف حاضری رجسٹرڈ تک ہی محدود رہ گئی ہے جس کی وجہ سے مویشی منڈیوں میں گائے، بھینس، بیل، بھیڑ اور بکروں کی چوری کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس کا خریداروں اور بیو پاریوں نے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
سی پی او کا موقف ہے کہ رواں سال کی وارداتیں گزشتہ سال کی نسبت کم ہیں لیکن اس کے باوجود مویشی منڈیوں کی سکیورٹی کیلئے مناسب اقدامات کر رہے ہیں۔
مویشی منڈیوں میں رواں ماہ اب تک 327 قربانی کے جانور چوری ہونے کی وارداتیں ہو چکی ہیں اور وارداتوں کا سلسلہ بڑھنے پر متعلقہ تھانوں کے افسران نے مقدمات کا اندراج ہی بند کر دیا ہے۔