قصور: (دنیانیوز) لاہور کے علاقے پنجو گاؤں میں سفاک باپ کے ہاتھوں نہر میں پھینکے جانیوالے چار میں سے تین بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں ۔
یکم اکتوبر کو لاپتہ ہونے والے چار بچوں کے قتل کا گزشتہ روز ڈراپ سین ہوگیا جس میں سگے باپ نے بچوں کی جان لینے کے بعد خود اغواء کا ڈرامہ رچایا اور مقدمہ کا مدعی بن کر واویلا کرتا رہا۔
بعدازاں ملزم عظیم نے پولیس کو بتایا کہ 12 سالہ صابر ، 9 سالہ سمعیہ ، پانچ سالہ نبیہہ اور دو سالہ عائشہ کو قصور کی للیانی نہر میں پھینک چکا ہے ۔
ملزم کی نشاندہی کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے بچوں کی لاشیں نکالنے کے لیے نہر میں سرچ آپریشن شروع کیا تھا جس کے بعد آج دو بچیوں 9 سالہ سمعیہ اور 2 سالہ عائشہ اور 12سالہ غلام صابر کی لاشیں للیانی نہر کی گدوپلی سے مل گئیں ۔
پولیس کی جانب سے 5 سالہ نبیہہ کی لاش کی تلاش جاری ہے ۔
پولیس کاکہنا ہے کہ لاشوں کی برآمدگی اور شواہد اکٹھے کرنے کا عمل مکمل ہونے تک ملزم سے تفتیش جاری رہے گی۔