گستاخانہ خاکوں کیخلاف فنکار برادری کا احتجاج، فرانسیسی صدر سے معافی مانگنے کا مطالبہ

Published On 28 October,2020 05:37 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف فنکار برادری نے فرانسیسی صدر میکرون پر تنقیدی نشتر چلا دیئے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پھر اس کے حق میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیان کے بعد دنیا بھر میں مقیم مسلمانوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم بھی چل رہی ہے۔ پاکستان نے بھی فرانس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور پارلیمنٹ سے مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے جب کہ پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔

اب اس معاملے پر حمزہ علی عباسی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ اختلاف اور تنقید کرنا آپ کا حق ہے لیکن جان بوجھ کر تضحیک کرنا اور اشتعال دلانے کے ارادے سے کسی کا مذاق بنانا آپ کا حق نہیں ہے، یہ غیر اخلاقی اور غیر مہذب ہے، ہم مسلمان قتل، جنگ اور دشمنی سے نہیں بلکہ صرف امن اور مذاکرات کے طریقے سے دنیا کو یہ سمجھا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اگر مسلمان، رام کے بت پر گائے کا گوشت پھینکنے کا مقابلہ منعقد کروائیں تو کیا ہوگا؟ یا کوئی یہودیوں کے عبادت خانوں میں خنزیز کاٹ سکتا ہے یا کوئی مسیحیوں کے مقدس نشان (صلیب) پر تھوک سکتاہے؟۔

انہوں نے کہا کہ یہ غلط ہے، اسی طرح ڈیڑھ ارب مسلمان جن نبی اکرم ﷺ کو مانتے ہیں ان کے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے معاملے میں بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔

دوسری طرف اداکار یاسر حسین نے لکھا کہ اداکار یاسر حسین نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں گستاخانہ خاکوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر فرانس اپنے صدر کی توہین برداشت نہیں کررہا تو ہم اپنے نبی ﷺ کی توہین کیسے برداشت کریں۔

اداکار احسن خان نے لکھا کہ اگر فرانس واقعی ایک جمہوریہ ہے تو پھر وہاں آزادی ہونی چاہیے۔ لیکن آزادی کے نام پر دوسرے مذاہب کی توہین نہیں ہونی چاہیے۔ میں اپنے پیارے نبی ﷺ کی شان میں ہونے والی اس گستاخی پر اپنے پورے دل سے احتجاج کرتا ہوں۔

اسلام کی خاطر شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے فیروز خان نے بھی ٹوئٹر پر فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا حضرت محمدﷺ سب سے پہلے۔

اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے فرانسیسی صدر میکرون کی جانب سے تمام مسلمانوں سے معافی مانگنے اور فرانسیسی پروڈکٹس کے بائیکاٹ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

فرانس میں اسلام مخالف مہم اور صدر میکرون کی جانب سے مہم کے دفاع میں بیان کے بعد سے دنیا کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کے ساتھ ساتھ مذمتی پیغامات بھی سامنے آرہے ہیں۔

Advertisement