واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز نے انسٹاگرام پوسٹوں میں والد اور بہن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں نے میرے خوابوں کا خون کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 2008ء میں برٹنی سپیئرز کے شدید ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے بعد سے عدالتی حکم پر ان کی نجی زندگی اور مالی امور سے متعلق تمام فیصلوں کا اختیار والد کو سونپا جاچکا جبکہ جائیداد کی ذمہ داری ان کی بہن کے سپرد ہے۔
والد اور بہن کے کنٹرول کے خلاف برٹنی اسپیئرز کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے امریکی عدالت نے اجازت دی کہ وہ اپنی مرضی سے وکیل مقرر کرسکتی ہیں۔ مقدمے کی سماعت میں برٹنی نے والد جیمی سپیئرز کی سرپرستی کو ظلم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اپنی زندگی واپس چاہیے۔
برٹنی نے جون میں عدالتی سماعت کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے والد کو ان کی زندگی کا کنٹرول سنبھالے ہوئے 13 سال ہوچکے ہیں اور یہ طویل عرصہ ہے۔ وہ تب تک اسٹیج پر اپنے فن کا مظاہرہ نہیں کریں گی کہ جب تک ان کے والد ان کے پہننے، بولنے، کرنے اور سوچنے کے معاملات پر قابض رہیں گے۔
گزشتہ بدھ کے روز ہونے والے فیصلے پر برٹنی سپیئرز کے مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جو کچھ سال پہلے سوشل میڈیا پر فری برٹنی کے نام سے مہم بھی چلاتے رہے ہیں۔
سالانہ کروڑوں ڈالر کمانے والی 39 سالہ برٹنی سپیئرز کے اثاثے حیرت انگیز طور پر صرف چھ کروڑ ڈالر ہیں۔
اس بارے میں بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی آمدنی کا بڑا حصہ وکیلوں اور باڈی گارڈز کے معاوضوں کے علاوہ ان کی شاندار رہائش گاہ پر خرچ ہوتا ہے، جس کا مکمل کنٹرول ان کے والد اور بہن کے پاس ہے۔