لاہور: (دنیا نیوز) معروف شاعر ، ادیب، ڈرامہ و کالم نگار امجداسلام امجد کو مداحوں سے بچھڑے ایک سال بیت گیا۔
امجد اسلام امجد 4 اگست 1944 کو لاہور میں پیدا ہوئے ، انہوں نے 1964 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے(اردو) پاس کیا اور درس وتدریس سے منسلک ہوگئے، اگست 1975 میں امجد اسلام امجد کو پنجاب آرٹ کونسل کا ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔
انہوں نے ’اردو سائنس بورڈ‘ اور ’چلڈرن لائبریری کمپلیکس‘ سمیت متعدد سرکاری اداروں میں سرکردہ عہدوں پر ذمے داریاں نبھائیں ، ریڈیو پاکستان سے بطور ڈرامہ نگار چند سال وابستہ رہنے کے بعد امجد اسلام امجد نے پی ٹی وی کے لیے کئی سیریلز لکھیں۔
ان کے مشہور سیریلز میں برزخ ، عکس ، ساتواں در، فشار، ذراپھر سے کہنا (شعری مجموعے)، وارث، دہلیز (ڈرامے)، آنکھوں میں تیرے سپنے (گیت) ، شہردرشہر (سفرنامہ)، پھریوں ہوا ، سمندر، رات، وقت ، اپنے لوگ ، یہیں کہیں شامل ہیں۔
امجد اسلام امجد نے شاعر، ڈرامہ نگار اور نقاد کی حیثیت سے شہرت حاصل کی، امجداسلام امجد کا شعری مجموعہ برزخ اورجدیدعربی نظموں کےتراجم عکس کےنام سے شائع ہوئے مزید برآں افریقی شعراکی نظموں کا ترجمہ کالے لوگوں کی روشن نظمیں کےنام سےشائع ہوا۔
علاوہ ازیں تنقیدی مضامین کی ایک کتاب ’تاثرات‘ بھی ان کی تصنیف کردہ ہے۔
امجد اسلام امجد کی نظم و نثر میں 40 سے زیادہ کتابیں زیورِ طبع سے آراستہ ہو چکی ہیں، انہیں ادبی خدمات کے بدلے میں "صدارتی تمغۂ حسن کارکردگی" اور "ستارہ امتیاز" سے نوازا گیا جبکہ انہوں نے پانچ مرتبہ ٹیلی وژن کے بہترین رائٹر، 16 گریجویٹ ایوارڈ اور دیگر متعدد ایوارڈ بھی حاصل کئے۔
معروف ڈرامہ نویس امجد اسلام امجد 10 فروری 2023 کو 78 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے۔