لاہور: (دنیا نیوز) سیکڑوں سدا بہار گیتوں کے خالق اور فلمی کہانی نویس احمد راہی کو مداحوں سے بچھڑے 22 برس بیت گئے۔
نامور شاعر، نغمہ نگار اور رائٹر احمد راہی 13 نومبر 1923ء میں امرتسر میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام غلام احمد تھا، احمد راہی 1940ء میں لاہور آ گئے، فلمی کیریئر کا آغاز پنجابی فلم ’’بیلی‘‘ سے کیا، فلم ’’چھو منتر‘‘ کے گیت بہت مقبول ہوئے۔
احمد راہی نے مشہور پنجابی فلم ’’ہیر رانجھا‘‘ کیلئے لازوال گیت لکھے، ان کے لکھے نغمے آج بھی زبان زد عام ہیں۔
نامور رائٹر احمد راہی کی دیگر مشہور فلموں میں ’’یکے والی‘‘،’’مرزاجٹ ‘‘،’’چھو منتر‘‘،’’مہندی والے ہتھ‘‘اور ’’نکی جئی ہاں ‘‘شامل ہیں، احمد راہی کو فلمی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، نگار اور بولان ایوارڈز سے نوازا گیا۔
فلمی گیتوں کے علاوہ انہوں نے بے شمار لوک گیت بھی لکھے جو بہت مشہور ہوئے جبکہ فلم ’’باجی‘‘ کی غزل ’’دل کے افسانے‘‘ زبان زد عام ہوئی۔
نامور شاعر، نغمہ نگار اور رائٹر احمد راہی 2 ستمبر 2002ء میں مختصر علالت کے بعد لاہور میں انتقال کر گئے۔