اداکار درپن کو مداحوں سے بچھڑے 45 برس بیت گئے

Published On 08 November,2025 04:52 am

لاہور: (دنیا نیوز) خوبرو اداکار درپن کو مداحوں سے بچھڑے 45 برس بیت گئے، درپن نے اپنے کیریئر میں 67 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جس پر انہیں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

بلوری آنکھیں اور دراز قامت والے خوبرو اداکار درپن کا اصل نام سید عشرت عباس تھا، 1928 میں یوپی میں پیدا ہونے والے عید عشرت عباس عرف درپن نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز ہدایت کار حیدر شاہ کی فلم ’’امانت‘‘ سے کیا جو 21 دسمبر 1950 کو سینما گھروں کی زینت بنی۔

اس کے بعد انہوں نے پنجابی فلم ’’بلو‘‘ میں کام کیا اور پھر قسمت آزمائی کیلئے ممبئی چلے گئے، چند برس بعد وہ لاہور واپس آگئے اور یہاں درپن کے فلمی نام سے فلم ’’باپ کا گناہ‘‘ سے دوبارہ فلمی سفر شروع کیا، 1959 میں ان کی فلم ’’ساتھی‘‘ بہت مقبول ہوئی۔

درپن کی مشہور فلموں میں رات کے راہی، سہیلی، انسان بدلتا ہے، دلہن، باجی، اک تیرا سہارا، شکوہ، آنچل، نائلہ اور پائل کی جھنکار سرفہرست ہیں، درپن نے مجموعی طور پر 67 فلموں میں کام کیا جن میں 57 اردو، 8 پنجابی اور 2 پشتو فلمیں شامل ہیں، ’’ساتھی‘‘ اور ’’سہیلی‘‘ فلموں میں بہترین اداکاری پر انہیں نگار ایوارڈ زسے نوازا گیا۔

درپن نے بطور فلم ساز بھی چند فلمیں بنائیں جن میں بالم، گلفام، تانگے والا، انسپکٹر اور ایک مسافر ایک حسینہ نمایاں ہیں، درپن نے اپنے دور عروج میں نامور اداکارہ نیر سلطانہ سے شادی کر لی، ان کی یہ شادی فلمی صنعت کی کامیاب ترین شادیوں میں شمار ہوتی ہے، اداکار درپن 8 نومبر 1980 کو لاہور میں انتقال کر گئے اور مسلم ٹاؤن کے قبرستان میں مدفون ہیں۔