بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کا کہنا کہ لداخ پر بھارت کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں بھارتی میڈیا کی طرف سے 40 فوجیوں کی ہلاکت والی خبریں جعلی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران چینی فوج نے مد مقابل بھارتی فوج کے کرنل سمیت 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا،
یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر رونما ہوا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان کئی ہفتوں سے سرحد پر تناؤ جاری تھا اور فریقین کی جانب سے اضافے دستے سرحد پر تعینات کردیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: لداخ: چینی فوج نے دورانِ جھڑپ کرنل سمیت 20 بھارتی فوجی مار دیئے، متعدد لاپتہ
واضح رہے کہ بھارت طویل عرصہ سے چینی سرحد کے قریب غیر قانونی شاہراہ تعمیر کرنے کی کوشش میں ہے، چین سکیورٹی خدشات کے سبب بھارت کو کئی بار متنبہ کر چکا ہے مگر بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے جس کے سبب سرحدی جھڑپوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔
ساڑھے تین ہزار کلومیٹر طویل سرحد پر جوہری طاقت کے حامل دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان مستقل بنیادوں پر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، یہاں باقاعدہ طور پر سرحد پر حد بندی نہیں کی گئی لیکن کئی دہائیوں سے یہاں ایک بھی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس جھڑپ کے دوران کرنل سمیت 20 بھارتی فوجیوں کو مار دیا تھا اور 40 کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے، بھارت میں کہرام سا برپا ہے جہاں پر لوگ چین کے ساتھ معاشی اور سفارتی تعلقات کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاہم معاشی ماہرین کہہ رہے ہیں یہ اتنا آسان نہیں کہ بھارت چین کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کر دے کیونکہ بھارت میں سرمایہ کاری کرنے میں چین سب سے آگے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج سیدھے راستے پر آئے اور بات کرے: ترجمان پیپلز لبریشن آرمی
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا خبریں چل رہی ہیں کہ لداخ میں جھڑپ کے دوران چین کے 40 فوجی ہلاک ہوئے ہیں یہاں واضح کہتے چلیں کہ یہ خبر جعلی اور بے بنیاد ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی کی تھی جس کے بعد یہ معاملہ اشتعال انگیزی کی طرف گیا اور لڑائی ہوئی، تاہم اس وقت مذاکرات جاری ہیں، دونوں اطراف سے عسکری حکام مذاکرات کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ واقعے کے بعد چینی فوج پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے اپنا وعدہ توڑتے ہوئے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی۔ بھارتی فوج سیدھے راستے پر آئے اور چینی فوج سے بات کرے۔
پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کرنل ژہان شوئی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے اپنا وعدہ توڑتے ہوئے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی اور جان بوجھ کر اشتعال انگیز حملوں کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں شدید جھڑپیں ہوئیں اور بھارت کو نقصان برداشت کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ وادی گلوان کے معاملے پر چین ہمیشہ خود مختاری کو ترجیح دیتا ہے، بھارتی فوجیوں نے سرحدی حدود کے معاملے پر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور جان بوجھ کر اشتعال انگیزی والے الفاظ استعمال کیے جس کے باعث تناؤ میں اضافہ ہوا اور اس دوران جھڑپیں ہوئیں۔
پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فوجی سطح کے مذاکرات کے دوران جس چیز پر اتفاق پایا گیا تھا اس کی بھارتی فوج نے خلاف ورزی کی، جس سے دونوں ممالک کے عوام کے جذبات کو نقصان پہنچا۔
کرنل ژہان شوئی کا کہنا تھا کہ بھارت اشتعال انگیز روک کر سرحد پر چینی فوج سے ملاقات کرے اور سیدھے راستے پر آئے اور بات کریں تاکہ اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے۔