پاکستان بھارتی جعلی خبروں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کیلئے تیار

Published On 20 September,2021 11:17 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) بھارت کی طرف سے پاکستان کیخلاف جعلی خبروں کے معاملہ کو پاکستان عالمی سطح پر اٹھانے کیلئے تیار ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے 24 ستمبر کو ورچوئل خطاب کرینگے۔ اس خطاب کے دوران جہاں وزیراعظم مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال، افغانستان کے موجودہ حالات کی توجہ مبذول کروائیں گے۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان بھارت کی طرف سے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں کو روکنے کی طرف بھی دنیا کی توجہ مبذول کرائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا ویڈیو گیم کے مناظر کو پنجشیر میں پاکستانی طیارے بنا کر پیش کرنے لگا

 

واضح رہے کہ افغانستان کی وادی پنجشیر میں بھارتی میڈیا پر پاکستان مخالف خبریں شیئر کی گئیں، پاک فوج سمیت وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری سمیت مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اور ترجمان دفتر خارجہ عاصم اظہر افتخار متعدد بار صدا بلند کر چکے ہیں کہ بھارت پاکستان کیخلاف جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔

دو روز قبل ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے پنجشیر سے متعلق خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ایسے تمام الزامات اور پروپگنڈے کو مسترد کرتا ہے۔ بھارتی میڈیا کی جعلی خبریں،بد نیتی پر مبنی ہیں، ایسی خبریں پاکستان کو بدنام کرنے اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔

واضح رہے کہ افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین اور نائب وزیر اطلاعات افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے جعلی قرار دیا تھا۔

خیال رہے کہ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ پنج شیر میں پاکستان کی کارروائی سے متعلق رپورٹ غلط ہے، ویڈیو گیم کی فوٹیج کو پاکستانی ڈرون قرار دینے کی کوشش کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پنج شیر میں پاکستان کی کارروائی سے متعلق رپورٹ غلط ہے، نیو یارک ٹائمز

پنج شیر میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق الزامات غلط، ویڈیو گیم کی ویڈیو کو پاکستانی ڈرون قرار دے کر غلط بیانی کی گئی، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق افغان صوبے میں جنگ تھمنے کے بعد امریکی صحافیوں نے پنج شیر کا دورہ کرنے کے بعد لکھی گئی رپورٹ میں کہا کہ پنج شیر میں لڑائی ختم ہوچکی ہے، طالبان وادی پنج شیر میں کافی عرصہ سے فعال تھے، پنج شیر کے بعض شہریوں نے بھی طالبان کے قبضے میں مدد دی۔

رپورٹ کے مطابق علاقے کی اکثر آبادی لڑائی سے قبل ہی علاقہ چھوڑ گئی تھی، پنج شیر کے مرکز بازارک میں شدید جنگ کے آثار انتہائی کم ہیں،بعض عمارتوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں مگر بلڈنگ کے سٹرکچر کو نقصان نہیں پہنچا۔