لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے عمران خان کو بہادر آدمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی دباؤ کے باوجود روس کا دورہ کرنے کے لیے پاکستانی وزیراعظم نے میری دعوت قبول کی، یہ دعویٰ جعلی نکلا۔
ایک ایسے وقت میں جب امریکا اور دیگر مغربی ممالک روس کے خلاف پابندیاں لگا رہے تھے، وزیراعظم کا روس پہنچنا روایتی اور سوشل میڈیا پر زیر بحث رہا۔ عمران خان کو روس سے پاکستان لوٹے کافی دن گزر چکے لیکن سوشل میڈیا پر ان کے دورہ روس کے حوالے سے اب بھی کئی بیانات اور ویڈیوز گردش کررہے ہیں۔
ایسی ہی ویڈیو اتوار کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ولادیمیر پیوٹن اپنی قومی زبان میں بات کرتے ہوئے نظر آرہے تھے۔ روسی زبان نہ سمجھنے والے صارفین کے لیے اس ویڈیو کے مواد کو سمجھنے کے لیے صرف ایک ہی راستہ تھا اور وہ تھے ویڈیو کے نیچے چلنے والے ’سب ٹائٹلز‘۔
#UkraineRussiaWar
— Aiza_B9 (@Aiza_B9) February 27, 2022
As a Pakistani nation we wholeheartedly support the decision of our PM @ImranKhanPTI to visit #Russia.
We are also thankful to #Putin for warm welcome of Imran Khan.
Pakistan wants both countries (Russia - Ukraine) to hold peace talks to solve the issues. pic.twitter.com/EO8DVRJ6zw
ویڈیو کے اوپر برطانوی اخبار ’دی گارڈین‘ کا لوگو واضح دیکھا جاسکتا تھا اور شائد یہی وجہ ہے کئی لوگوں نے اس ویڈیو کو اپنی ٹائم لائنز پر شیئر کیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں پیوٹن کی تقریر کا ترجمہ کچھ اس طرح کیا گیا تھا: جو بھی کہہ رہا ہے روس یوکرین کے معاملے پر تنہا ہوگیا ہے وہ جھوٹ بول رہا ہے۔ اسی ہفتے میں نے پاکستان کے وزیراعظم کی میزبانی کی، ایک بہادر آدمی جس نے مغربی دباؤ کے باوجود روس کا دورہ کرنے کے لیے میری دعوت قبول کی۔
پیوٹن نے مزید کہا کہ ہم نے باہمی مفادات سے جڑے کئی معاملات بشمول افغانستان اور تجارتی تعاون پر بات چیت کی اور جلد ہی میں پاکستان جاؤں گا ایک بڑی آئل پائپ لائن ڈیل پر دستخظ کرنے۔
یہاں سوال ہے کہ کیا روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جوڑی جانے والی باتیں واقعی انہوں نے کی ہیں؟ اس کا جواب تھوڑی سی ریسرچ کرنے کے بعد ’نہیں‘ میں ملتا ہے۔
یہ ویڈیو تو بالکل درست ہے لیکن اس کا ترجمہ کرنے میں غلط بیانی کا سہارا لیا گیا ہے اور برطانوی اخبار ’دی گارڈین‘ کا نام استعمال کرکے اسے اوریجنل ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین بھی اس ویڈیو پر تبصرے کر رہے ہیں اور اسے جھوٹ قرار دے رہے ہیں۔
امریکی تجزیہ کار مائیکل کگلمین نے ٹویٹ میں کہا کہ سچ یہ ہے کہ یہ ویڈیو یوکرینی فوجیوں کے لیے بنائی گئی تھی اور اس کا پاکستان سے کچھ لینا دینا نہیں۔
ویڈیو میں روسی صدر کہہ کیا رہے ہیں؟
یہ ویڈیو 26 فروری کو ’دی گارڈین‘ کی طرف سے اپنے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کی گئی تھی اور اس پر چلنے والے سب ٹائٹلز سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی دوسری ویڈیو کو جھوٹا ثابت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
دی گارڈین کے مطابق روسی صدر اس ویڈیو میں یوکرینی فوجیوں کو پیغام دے رہے تھے۔
دی گارڈین‘ کی ویڈیو پر چلنے والے سب ٹائٹلز کے مطابق صدر پوتن کہہ رہے تھے کہ میں ایک بار پھر یوکرینی فوجیوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ یوکرین کے بائیں بازو کے نیو نازیوں کو اپنے بچوں، بیویوں اور بزرگوں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں۔ آپ طاقت اپنے ہاتھ میں لیں۔