استنبول: ( ویب ڈیسک ) ترک صدر صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ترکیہ ان ممالک میں سے ایک ہے جنہیں جعلی خبروں اور غلط معلومات کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں غلط معلومات کا تدارک کسی چیلنج سے کم نہیں۔
ترک میڈیا رپورٹس کے مطبق صدر اردوان نے سٹراٹ کوم اجلاس 2022 سے ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اپنے سٹریٹجک محل وقوع، پالیسیوں اور علاقائی اور عالمی مسائل پر اس کے اصولی موقف کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ جعلی خبروں کا سامنا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔
دو روزہ سربراہی اجلاس جمعہ کو استنبول میں شروع ہوا۔
سربراہی اجلاس کے دوران شرکاء اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے شعبے میں عالمی موضوعات پر بات کریں گے۔
غیر یقینی صورتحال کے دور میں اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے تھیم کے تحت منعقد کیا جانے والا یہ پلیٹ فارم 24 سے زیادہ ممالک کے 52 مقررین اور 3 ہزار سے زیادہ سامعین کی میزبانی کرئے گا۔
صدر اردوان کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ مواصلاتی آلات اور خبروں کے ذرائع میں بڑی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، موجودہ دور کے سب سے نمایاں چیلنجز میں غلط معلومات بھی شامل ہیں، جو بہت تیزی سے دنیا میں پھیل رہی ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی ریاستی تناؤ اور مسابقت میں ڈیجیٹل چینلز کو نفسیاتی آپریشن کے عنصر کے طور پر کثرت سے استعمال کیا جا رہا ہے، دہشت گرد تنظیموں بالخصوص داعش / فیٹو ( پی کے کے ) کے خلاف ہماری منصفانہ جدوجہد کے دوران ہم نے بارہا اس حیران کن سچ کو آشکار کیا ہے، سچائی پر مبنی مواصلات کی نئی تفہیم کی ضرورت ہے۔