ہندو برادری کو پاکستان داخلہ پر روکنے کا الزام بے بنیاد ہے: ترجمان دفتر خارجہ

Published On 06 November,2025 07:10 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان نے ہندو برادری کے افراد کو ملک میں داخلے سے روکنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد قراردیا۔

دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق اِس طرح کے الزامات حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش ہے، نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے 2400 سے زائد ویزے سکھ یاتریوں کو جاری کئے، چار نومبر تک 1932 یاتری واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان داخل ہوئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ تقریباً 300 ویزہ ہولڈرز کو بھارت نے سرحد پار کرنے سے روک دیا، پاکستان کی جانب سے امیگریشن کا نظام پرامن اور کسی رکاوٹ سے پاک تھا، چند افراد ایسے پائے گئے جن کی دستاویزات نامکمل تھی، نامکمل دستاویز والے افراد امیگریشن حکام کو اطمینان بخش جوابات فراہم نہیں کر سکے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اِس بنا پر انہیں معیاری طریقہ کار کے مطابق بھارت واپس جانے کو کہا گیا، یہ کہنا کہ اِن افراد کو مذہبی بنیادوں پر داخلے سے روکا گیا، غلط اور شر انگیز ہے، پاکستان ہمیشہ سے تمام مذاہب کے زائرین کو اپنے مقدس مذہبی مقامات پر خوش آمدید کہتا آیا ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اِس معاملے کو فرقہ وارانہ یا سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے، یہ بھارتی حکومت اور میڈیا کے بڑھتے ہوئے تعصب کی عکاسی کرتا ہے۔