گرمی کے موسم میں اجتناب کرنے والے کھانے

Published On 25 March,2021 05:44 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) موسم گرما کی آمد اور درجہ حرارت میں اضافے کیساتھ جسمانی خشکی، سر درد اور دیگر امراض میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ ہم اپنی خوراک میں کچھ رد وبدل کرکے ان بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق ایسے امراض سے احتیاط کے ذریعے بچا جا سکتا ہے جو ہوا اور پانی کے ذریعے عموماً پھیلتے ہیں، ان میں موسم گرما میں اضافہ ہوتا ہے اور لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔

ماہرین صحت کچھ مشروبات اور کھانے پینے کی اشیاء سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جو جسمانی درجہ حرارت میں اضافے اور مدافعتی نظام کو کمزور کرنے کا سبب بنتی ہیں، وہ یہ ہیں:

گرم مشروبات

بہت سے افراد دن کی ابتدا کافی یا چائے پینے سے کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ عادت آپ کو زیادہ توانائی بخش محسوس ہوتی ہے تاہم گرمیوں کے موسم میں باقاعدگی سے کافی اور چائے پینا جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ اور پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس لیے کافی اور چائے کی جگہ سبز چائے یا آئسڈ کافی کو گرمی کے موسم میں استعمال کرنا اچھی صحت برقرار رکھنے میں مدد گار ہوسکتا ہے۔

دودھ کی مصنوعات

ایسے وقت میں جب ہوا کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہو جسمانی درجہ حرارت بھی زیادہ ہوتا ہے۔ دودھ کی مصنوعات جیسے مکھن، پنیر اور دہی وغیرہ کے استعمال سے جسم کی گرمی میں اضافہ ہو سکتا ہے اور بدہضمی ہو سکتی ہے۔

روسٹ گوشت (تندوری)

روسٹ گوشت زیادہ درجہ حرارت پر پکایا جاتا ہے۔ جب موسم کا درجہ حرارت پہلے ہی سے زیادہ ہوتا ہے تو جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کے علاوہ روسٹ گوشت کی گرمی میں اضافہ ہوتا ہے اور کینسر کے خطرہ کا سبب بن سکتا ہے۔

خشک پھل

خشک میوہ جات جیسے کھجور، کشمش اور خوبانی صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہیں۔ لیکن گرم موسم میں خشک میوہ جات آپ کے جسم کا درجہ حرارت بڑھا سکتے ہیں اور آپ کو خارش اور تناؤ کا شکار کر سکتے ہیں۔

مصالحے

الائچی، دارچینی، لونگ اور کالی مرچ جیسے مصالحے کھانے کا ذائقہ دوبالا کرتے ہیں اور کھانے کی خوشبو میں اضافہ کرتے ہیں، لیکن گرمیوں میں مصالحہ دار کھانے جسم کے درجہ حرارت کو بڑھاتے ہیں، جس سے انسان کو پانی کی کمی اور بیمار ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ ماہرین ٹھنڈا مصالحہ جیسے زیرا اور نامیاتی پودینہ ڈال کر متوازن طریقے سے محدود مقدار میں کھانے کی تجویز کرتے ہیں۔

چکنائی سے بھرپور اشیاء

چکنائی سے بھرپور کھانے جیسے فاسٹ فوڈز اور تلے ہوئے کھانے ہر موسم میں غیر صحت بخش ہوتے ہیں کیونکہ یہ متعدد خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ جبکہ گرمیوں میں ایسے کھانوں کا نقصان جسم کو زیادہ ہو سکتا ہے۔ یہ جسم کی حرارت بڑھا سکتے ہیں اور قوت مدافعت کو کم کر سکتے ہیں۔

کھانے کی مصنوعی اشیاء کا استعمال

زیادہ تر چٹنیوں اور اسی طرح کے پروسس شدہ کھانوں جیسے سلاد ڈریسنگ میں نمک، پریزرویٹوز اور مصنوعی ذائقہ جیسے مونوسوڈیم گلوٹامیٹ ہوتا ہے، جو لوگ روزانہ کھاتے ہیں یہ جسمانی درجہ حرارت کو بڑھا سکتے ہیں اور اس کے ساتھ تھکاوٹ، اپھارہ اور مایوسی کی کیفیت بھی پیدا کرتے ہیں۔

Advertisement