کوئٹہ: (دنیا نیوز) حکومت کی جانب سے ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کی منظوری کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، جس کے خلاف ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل کرریڈ زون کے گھیرائو کااعلان کردیا۔
ینگ ڈاکٹرز کی مطالبات کے حق میں گذشتہ پانچ ماہ سےزائدعرصہ سےجاری ہڑتال کے سبب سرکاری ہسپتالوں میں اوپی ڈیز، جنرل آپریشن تھیٹرز اور دیگر شعبے بند ہیں، اس صورتحال میں نقصان صرف غریب مریضوں کا ہو رہا ہے جن کے پاس علاج کروانے کیلئے پیسے نہیں، درد کی اذیت میں مبتلا انتہائی مجبوری کی حالت میں جب وہ سرکاری ہسپتال کا رخ کرتے ہیں تو وہاں ڈاکٹر موجود نہیں ہوتے، علاج نہ ہونے پر مریض تڑپتے رہتے ہیں جن کی تکلیف کا احساس صرف اس صورتحال میں مبتلا شخص ہی کر سکتا ہے۔
صوبائی وزیرصحت احسان شاہ نے گذشتہ ماہ ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر وعدہ اب تک وفا نہ ہوسکا، مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے جمعرات کو ایک بار پھر احتجاجی ریلی کے انعقاد کا اعلان کر دیا ہے ۔
ڈاکٹرز کے مطالبات میں سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات ، نرسز اور پیرامیڈیکس کے وظائف میں اضافہ اور ینگ ڈاکٹرز کو رہائش کی فراہمی شامل ہے، صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ جلد ہی نوٹفیکیشن ہوجائے گا ۔
اس سے قبل بھی ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے حق کئی باراحتجاج کرچکے ہیں ۔