بدین:(دنیا نیوز) سندھ کے ضلع بدین میں بارشوں اور شگافوں کی تباہ کاریوں کے بعد مچھروں کی افزائش کے نتیجے میں واؤیکس ملیریا کے پھیلاؤ میں اضافہ متاثرین کے لیے درد سر بن چکا ہے، رات ہو یا دن متاثرین مچھر دانیوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
بدین میں حالیہ شدید بارشوں اور سیم نالوں میں شگاف کے باعث ڈوبنے والے کئی دیہات تاحال زیر آب ہیں، نکاسی آب کا کام شروع نہ ہوسکا ہے، مچھروں اور مکھیوں کی یلغار سے بچنے کے لیے متاثرین نے ارباب اختیار کو اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔
متاثرین کے مطابق ویسے تو مچھروں نے تمام عمر کے متاثرین کو اپنا نشانہ بنا رکھا ہے، لیکن بیشتر تعداد شیر خوار بچوں اور خواتین کی ہے،اس حوالے سے انتظامی سطح پر ہونے والے اقدامات ناکافی دکھائی دیتے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ضلع بھر کے تمام صحت مراکز ملیریا سمیت دیگر امراض میں مبتلا متاثرین سے کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں، ڈاکٹرز کو غیر معمولی مریضوں کی تعداد کے باعث ان کی تیمارداری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈاکٹروں کی جانب سے کہا گیا کہ ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ فوری طور پر مچھر مار سپرے، ڈی ٹی پاؤڈر کا چھڑکاؤ اور مچھر دانیاں تقسیم کرکے متاثرین کو مچھروں کی یلغار سے بچائے، دوسری صورت میں حالات بے قابو ہونے کا خدشہ ہے۔