لندن : (ویب ڈیسک ) حالیہ تحقیق کے مطابق ایک ٹیسٹ کے ذریعے ساڑھے تین سال پہلے ہی الزائمر (یادداشت میں کمی) کے مرض کی تشخیص ممکن ہوسکے گی ۔
یہ نئی تحقیق کنگز کالج آف لندن کے سائیکاٹری ڈپارٹمنٹ نے کی ہے ، جن کا کہنا ہے کہ خون کے نمونے لے کر ایسا ٹیسٹ تیار کیا گیا ہے جو الزائمر کا خطرے کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خون کے ذرات دماغی خلیوں کی بناوٹ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
الزائمر نئے دماغی خلیوں کے بننے کے عمل کو متاثر کرتا ہے ، تحقیق میں 56 افراد کے خون کے نمونے لیے گئے تھے۔
الزائمر ایسا مرض ہے جس کا ابھی تک علاج دریافت نہیں کیا جاسکا ہے ، یہ مرض دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے، یاداشت ختم ہوجاتی ہے اور ایک خاص قسم کا پروٹین اسے متحرک کرنے کا باعث بنتا ہے ۔
یہ مرض اکثر معمر افراد کو شکار بناتا ہے مگر کسی بھی عمر کے افراد کو یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے لیکن ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہی اس سے بچنے میں مدد دیتی ہے ۔