لندن: (ویب ڈیسک) ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے خود کو بچانا چاہتے ہیں تو مخصوص غذا کا استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ Mediterranean ڈائٹ کا استعمال ہارٹ اٹیک، فالج یا دل کی شریانوں سے جڑے دیگر امراض کا خطرہ کم کر دیتا ہے۔
بحیرہ روم کے خطے کے رہائشیوں کی یہ عام غذا پھلوں، سبزیوں، اجناس، گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے (سرخ گوشت کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے)،اس غذا کو پہلے بھی مختلف امراض جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور موٹاپے کی روک تھام کے لیے بہترین تصور کیا جاتا تھا۔
مگر یہ واضح نہیں تھا کہ ذیابیطس، ذیابیطس ٹائپ 2، ہائی بلڈ پریشر یا کولیسٹرول کے شکار افراد کو اس طرح کی غذا کے استعمال سے کس حد تک فائدہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ذیابیطس، موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے بڑے عناصر تصور کیا جاتا ہے،اس تحقیق میں 35 ہزار سے زیادہ افراد پر ہونے والے 40 کلینیکل ٹرائلز کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ پھلوں، سبزیوں، مچھلی، زیتون کے تیل اور گریوں پر مشتمل غذا کے استعمال سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے،تحقیق میں بتایا گیا کہ اس کا فائدہ ان افراد کو بھی ہوتا ہے جن میں امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس طرح کی غذا کا استعمال ایسے افراد کو ہارٹ اٹیک سے بچا سکتا ہے جو امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے موٹاپے، ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے دوران کئی طرح کی غذاؤں کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی اور نتائج سے معلوم ہوا کہ Mediterranean ڈائٹ کا استعمال کسی بھی وجہ سے قبل از وقت کا موت کا خطرہ کم کرتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس طرح کی غذا سے ورزش یا صحت کے لیے مفید دیگر سرگرمیوں سے دور رہنے والے افراد کو بھی کسی حد تک فائدہ ہو سکتا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ آپ کو خطرہ ہو یا نہ ہو، مگر صحت مند طرز زندگی سے آپ دل اور خون کی گردش سے متعلق امراض کا خطرہ نمایاں حد تک کم کر سکتے ہیں۔