اسلام آباد: (ویب ڈیسک ) پاکستان میں معدے میں پائے جانے والے بیکٹیریا کے خاتمے کے علاج کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دی گئیں۔
بیکٹیریا کے علاج کی گائیڈ لائنز پی جی ایل ڈی ایس اور انفیکشن ڈیزیز سوسائٹی آف پاکستان نے جاری کیں ، ٹریٹمنٹ گائیڈ لائنز پی جی ایل ڈی ایس کی سالانہ کانفرنس کے آخری دن جاری کی گئیں۔
اس حوالے سے ڈاکٹر لبنیٰ کمانی نے بتایا ہے کہ ہیلیکو بیکٹر پائیلوری بیکٹیریا 70 فیصد سے زائد پاکستانیوں کے معدے میں ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیدائش کے 24 گھنٹوں کے اندر ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین لگا کر اس مرض سے بچا جا سکتا ہے ، ہیلیکو بیکٹر پائیلوری کا علاج کافی مشکل اور مہنگا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اکثر خواتین مریض مرد ڈاکٹر سے علاج کرانے میں ہچکچاتی ہیں اس لیے معدے کے امراض کے علاج کے لیے خواتین ڈاکٹروں کی ٹریننگ بھی کر رہے ہیں۔