لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ انجکشن سکینڈل میں بہت پریشر ہے کوئی اور وزیر ہوتا تو اب تک کک بیکس لے لیتا اور پیچھے ہٹ جاتا۔
نجی ہوٹل میں وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر پرائمری ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا تھا کہ بڑی کمپنی کی طرف سے ہم پر پریشر ہے کہ ادویات کو بند نہ کریں، میں نے ماڈل ٹاؤن کے ہسپتال کو بھی شامل تفتیش کروایا۔
انہوں نے کہا کہ میرے علاوہ کوئی اور وزیر ہوتا تو کمپنی سے کک بیک لے لیتا اور معاملے سے پیچھے ہٹ جاتا، ہسپتال کا مؤقف تھا کہ ہم نے جگہ کرائے پر دی تھی، کرائے پر جگہ دی تو کرائے داروں کی پوری معلومات بھی ہونی چاہیے۔
اس موقع پر نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ اویسٹن سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 73 تک پہنچ گئی ہے، ہم نے ہسپتالوں کے عملے سے تفتیش شروع کر دی ہے، ہمارے تجزیے کے مطابق وائل سے ہی غیرمعیاری انجکشن بھرا گیا، جس سے انجکشن میں بیکٹیریا داخل ہوگیا، اویسٹن کے استعمال کیلئے بھی ہم لائسنس جاری کریں گے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے مزید کہا کہ غیرقانونی ٹرانسپلانٹ بہت بڑا مسئلہ ہے، ڈاکٹر فواد ممتاز پر انسداد دہشتگردی کی دفعات لگانے کو کہہ دیا، اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے غیرقانونی ٹرانسپلانٹ بل میں ترامیم نہیں ہو رہیں۔