نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ درمیانی عمر میں اچھی اور صحت مند غذا کھانے والے افراد نہ صرف زائد العمر میں صحت مند رہتے ہیں بلکہ وہ ممکنہ طور پر باقیوں کے مقابلے طویل زندگی بھی پاتے ہیں۔
طبی ویب سائٹ میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے 1986 سے 2016 کے درمیان ادھیڑ اور زائد العمر ایسے افراد کی صحت کا جائزہ لیا جنہوں نے مختلف اقسام کی غذاؤں کا استعمال کیا تھا۔
ماہرین نے رضاکاروں کی دوسری عادات جن میں شراب نوشی، سگریٹ نوشی، زیادہ سونا یا ورزش کرنے سمیت دوسری چیزیں بھی نوٹ کیں اور پھر نتیجہ اخذ کیا کہ ادھیڑ عمری اور خصوصی طور پر 40 سال کی عمر کے وقت اچھی اور صحت مند غذاؤں کا استعمال کرنے والے افراد 70 سال کی عمر تک صحت مند اور زیادہ بیماریوں سے پاک تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ادھیڑ عمری میں سبزیوں، پھلوں اور دودھ سے بنی غذائیں کھانے والے افراد زائد العمری میں بھی دماغی اور جسمانی طور پر صحت مند دکھائی دیئے جبکہ انہوں نے کوئی خاص ورزش بھی نہیں کی تھی۔
ماہرین کے مطابق سبزیوں، پھلوں اور دودھ سے بنی غذائیں نہ صرف بلڈ شوگر بلکہ بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہیں جس وجہ سے ایسی غذا کا استعمال کرنے والے افراد میں خطرناک بیماریاں ہونے کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوجاتے ہیں اور وہ اچھی زندگی پاتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غذا سے زندگی نہیں بڑھتی، البتہ اچھی اور صحت مند غذا کھانے سے بیماریاں نہیں ہوتیں جس وجہ سے انسان طویل عرصے تک صحت مند زندگی گزارتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ ادھیڑ عمری میں سبزیوں، پھلوں اور دودھ سے تیار غذاؤں کے مقابلے گوشت، تلی ہوئی غذائیں، چکنائی سے بھرپور غذائیں کھانے والے افراد میں متعدد بیماریاں ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جس وجہ سے وہ زائد العمری میں بیمار پڑنے لگتے ہیں۔