بچوں میں اندھے پن کے خاتمے کیلئے اسٹیم سیلز کا استعمال

Published On 22 November,2025 09:21 am

سڈنی:(دنیا نیوز) طبی ماہرین نےاسٹیم سیلز کی مدد سے لیبر کانجینیٹل اماؤروسس نامی ایک نایاب اور شدید جینیاتی آنکھ کی بیماری کا لیبارٹری ماڈل تیار کرلیا ہے جسے بچوں میں اندھے پن کے علاج میں مدد مل سکے گی۔

آسٹریلیا میں قائم چلڈرن میڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی ڈاکٹر تو ہا لوئی اور ان کے ساتھیوں نے جدید تحقیق میں RPGRIP1 نامی جین پر توجہ رکھی، جو آنکھ کی روشنی محسوس کرنے والے خلیوں (فوٹوریسیپٹرز) کے ارتقاء اور قائم رہنے کے لیے ضروری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ایسی جین میں خرابی ہوتی ہے تو بچوں کی نظر شدید طور پر متاثر ہوجاتی ہے اور اب ماہرین نے ایسی بیماریوں کو سمجھنے اور ان کا علاج کرنے کے لیے اسٹیم سیلز کی مدد سے ماڈل تیار کیا ہےجبکہ RPGRIP1 نامی جین کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جن میں متعدد تبدیلیاں ہوتی ہیں اور ان تبدیلیوں سے یہ واضح نہیں ہو پاتا کہ وہ واقعی بیمار ہیں یا نہیں، جس وجہ سے بیماری کی تشخیص اور علاج مشکل بن جاتا ہے۔

طبی ماہرین نے لیبارٹری میں اسٹیم سیلز سے تھری ڈی ریٹِنل آرگنائڈز تیار کیے ہیں جو کہ انسانی آنکھ کے ریٹینا کی ساخت کی کاپی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہےتاہم تیار کیے گئے مذکورہ چھوٹے نمونوں کی بدولت ماہرین یہ جان سکتے ہیں کہ RPGRIP1 کی خرابی آنکھ میں کیسے بیماری کو جنم دیتی ہے۔

تحقیق میں یہ پہلا موقع ہے جب ایسے انسانی ریٹائنل ماڈلز تیار کیے گئے ہیں جو نہ صرف مریض سے لیے گئے اسٹیم سیلز بلکہ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خلیوں کے ساتھ بنائے گئے ہیں۔

سائنسدانوں کی طرف سے یہ امید ظاہر کی گئی ہے کہ جین تھراپی مستقبل میں ان بچوں کی بینائی کو بحال کرنے کا ایک ممکنہ حل بن سکتی ہے، چاہے وہ آنکھیں بہت چھوٹی عمر میں متاثر ہو چکی ہوں۔