لاہور: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کے حکم پرعائشہ احد تشدد کیس میں سات سال بعد لاہور پولیس نے حمزہ شہباز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، سابق آئی جی سندھ رانا مقبول اور پانچ دیگر ملزموں کو نامزد کردیا گیا۔ پولیس حکام میں مشاورت جاری ہے کہ کس ملزم کو گرفتار کریں کس کو نہ کریں. پولیس کو نگران حکومت قائم ہونے کا انتظار ہے.
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں عائشہ احد ملک پر تشدد کے واقعے کا معاملہ، چیف جسٹس کےحکم پر حمزہ شہباز سمیت تمام نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ اس سے قبل چیف جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی پنجاب کی مہلت کی استدعا مسترد کردی تھی۔ عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے اور تمام ملزمان کے خلاف رات بارہ بجے تک مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتائیں عدالتی احکامات کے باوجود ابھی تک مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا۔ انہوں نے آئی جی سےکہا سات سال سے قانونی تقاضے پورے نہیں کرسکے اگر عدالتی احکامات پرعملدرآمد نہیں کرسکتے تو چھٹی پر چلےجائیں۔
عدالتی حکم پر عملدارآمد کرتے ہوئے پنجاب پولیس نے لاہور کے تھانہ اسلام پورہ میں مقدمہ درج کیا۔ مقدمے میں عائشہ احد پر تشدد کیس میں حمزہ شہباز، رانا مقبول اور صحافی مقصود بٹ کو نامزد کیا گیا، جبکہ ایف آئی آر کی کاپی عائشہ احد کے حوالے کردی گئی۔ تاہم 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس نے کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا، پولیس حکام مشاورت میں مصروف ہیں کہ کس حمزہ شہباز سمیت کس ملزم کو گرفتار کریں کس کو نہ کریں۔ پولیس نے گرفتاری کی بجائے تفتیش شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تفتیش کیلئے بھی نگران حکومت کا انتظار کیا جا رہا ہے۔