ابھینندن سے پہلے کس گرفتار پائلٹ کو واپس بھارت بھیجا گیا تھا؟

Last Updated On 28 February,2019 05:23 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم کل بھارتی پائلٹ کو رہا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں ایک موقع ملا کہ ہم کرتارپور کھولیں، پاکستان نے سوچا کہ بھارت میں انتخابات کا انتظار کیا جائے، ہمیں خوف تھا کہ انتخابات سے پہلے کوئی نہ کوئی واقعہ ہوگا اور پلواما واقعہ ہوگیا۔

لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر پاک فضائیہ کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ نے اپنے ویڈیو بیان میں اپنا نام ونگ کمانڈر ابھے نندن اور سروس نمبر 27981 بتایا

دوسری جانب ماضی کے چند اہم واقعات کی روشنی میں یہ جاننے میں مدد مل سکتی ہے کہ بھارتی پائلٹ کی اپنے وطن واپسی کیسے ممکن ہو پائے گی۔۔دونوں ممالک کے درمیان سنہ 1999 کی کارگل کی لڑائی کے بعد یہ دوسرا موقع ہے کہ ایک ملک کے کسی فوجی کو دوسرے ملک نے حراست میں لیا ہے۔

فلائیٹ لیفٹینٹ نچِکیتاکی حوالگی

یہ بروز منگل 26 مئی 1999 کی بات ہے کہ کنٹرول لائن پر کشمیر کے دراس‘ کارگل و بٹالہ سیکٹر پر مقبوضہ کشمیر کی چند اہم متنازعہ چوکیوں پر پاکستان نے قبضہ کر لیا تھا جسے آرٹلری و انفنٹری کے بھرپور استعمال کے باوجود ناکامی کا منہ دیکھنے کے بعد بھارت اپنی فضائیہ کو مدد کےلئے لے آیا تھا۔ دن کے گیارہ بجے پاکستانی میڈیا نے خبر بریک کی کہ پاکستان نے دو بھارتی جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ ایک طیارے کا پائلٹ ہلاک ہو گیا ہے دوسرے طیارے کا پائلٹ زندہ حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے مذکورہ خبر فوری طورپر عالمی الیکٹرانک میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی مگر بھارت نے خبر کو جھوٹ قرار دے کر مسترد کر دیا بھارت کا اپنے جھوٹ پر تادیر قائم رہنا ممکن نہیں تھا کیونکہ ایک تو پاکستان نے بھارتی پائلٹ کی زندہ سلامت اپنے پاس موجودگی کا بتا دیا تھا۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں گرنے والے بھارتی طیارے کے ملبے کو بھی جلد ہی منظر عام پر لانے کا اعلان کر دیا گیا تھا۔


پاکستان کی طرف سے اس بیان کے بعد نیو دہلی میں بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے کابینہ کی ہنگامی میٹنگ میں عالمی سطح پر شرمندگی سے بچنے کےلئے طیاروں کی تباہی کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ میٹنگ ختم ہوئی تو وزیر دفاع جارج فریننڈس نے وزیراعظم کے مشیرو برائے دفاع برجیش مسرا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ بھارتی فضایہ کے دونوں طیارے بھارت کی اپنی حدود میں پرواز کر رہے تھے جب انہیں پاک فوج نے زمین سے فضا میں مار کرنےوالے میزائلوں سے نشانہ بنایا ایک طیارہ اس کی زد میں آنے کے بعد تیز رفتاری کی وجہ سے پاکستان کے زیر قبضہ علاقے میں جاگرا جبکہ دوسراطیارہ فنی خرابی کی بدولت بھارت کی اپنی حدود میں گر کر تباہ ہوا۔


جس کے پائلٹ کو بچا لیا گیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے تباہ شدہ بھارتی MIG-27 کے ملبے کی جاری کردہ تصاویر اور ویڈیو فوٹیج دنیا بھر کے میڈیا کےلئے اہم خبر تھی جس میں بتایا گیا کہ بھارتی فضائیہ کے پاکستان کے ہاتھوں تباہ ہونےوالے دونوں طیارےMIG-27 تھے ایک بھارتی جنگی ہیلی کاپٹر کے پاک فوج کے ہاتھوں مار ے جانے کی خبر بھی ساتھ ہی نشر ہوئی۔

اس حوالے سے جب نیو دہلی میں میڈیا نے بھارتی وزارت دفاع سے رابطہ کیا تو بھارتی فضائیہ کے نمائندے ائیر کموڈور سبھاش بھوجوانی نے جواب دیا کہ بھارتی ائیر فورس کے طیارے دشمن پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اس نے اس خبر کی سختی سے تردید کر دی کہ پاکستان کے پاس موجودہ طیارہ شکن میزائل سسٹم کی موجودگی کی بدولت بھارت کے پائلٹ مزید خطرہ مول لینے کو تیار نہیں جس وقت بھارت میں ائیر کموڈور سبھاش کی میڈیا والوں سے گفتگو جاری تھی تو اس وقت اطلاع آئی کہ پاکستان نے گرفتار شدہ بھارتی پائلٹ کو اسلام آباد میں بھارتی سفارت خانے کے حوالے کر دیا ہے ان حقائق کے بعد بھارت اپنی فضائیہ‘ بحریہ و بری فوج کےلئے جس قدر جی چاہے جنگی مشقوں کا اہتمام کرے یہ عملی جنگ کا متبادل نہیں ہو سکتا۔

بھارتی فضائیہ کا گرفتار پائلٹ ابھی نندن کون ہے؟

پاکستان میں دراندازی کی کوشش میں اپنا جہاز تباہ کرا کے پاکستانی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے انڈین فضائیہ کے ونگ کماںڈر ابھی نندن کے بارے میں مختلف چہ مگوئیاں جاری ہیں کہ وہ کون ہیں؟ اور ان کا بھارت کے کس حصے سے تعلق ہے۔ عوام اس انڈین پائلٹ کے بارے میں جاننے کیلئے انٹرنیٹ پر سرچ کر رہے ہیں۔

اسی حوالے سے سوشل میڈیا پر بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کی ایک ویڈیو بھی بہت وائرل ہو رہی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اسے 2011ء میں فلمایا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق پاکستانی فوج کے زیر حراست اس اںڈین پائلٹ کا نام ابھی نندن ہے جو انڈیا کے سابق ائیر مارشل کا بیٹا ہے۔ ابھی نندن کو پاکستان کے اندر کارروائی کرنے کی ناپاک کوشش میں اپنے جہاز مگ 21 سے ہاتھ دھونا پڑے تاہم خوش قسمتی سے اس کی جان بچ گئی۔ پاک فوج کے جوانوں نے اںڈین پائلٹ کو ناصرف مشتعل عوام کے ہاتھوں بچایا بلکہ اس کو طبی سہولیات بھی فراہم کیں، جس کا اس نے اپنے ویڈیو بیان میں تذکرہ بھی کیا اور پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ روا رکھا جانے والا رویہ انتہائی متاثر کن ہے۔