اسلام آباد: (دنیا نیوز) مہنگائی کا طوفان عارضی طور پر ٹل گیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری اضافے کا فیصلہ موخر کر دیا گیا۔ وزیراعظم نے معاملہ اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) کو بھجوا دیا۔
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں معمول کے ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ دنیا نیوز ذرائع کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر وزرا نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان سے پہلے نرخ بڑھے تو مہنگائی بے قابو ہو جائے گی جس پر وزیراعظم نے اوگرا کی سمری پر دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا جبکہ ماہ رمضان مبارک میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے احکامات جاری کیے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اجلاس میں تیرہ نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ ایران پر پابندیوں کی وجہ بھی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ آئل ایںڈ ریگولیٹری اتھارٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر قیمت میں 14 روپے اضافے کی سمری بھیجی لیکن وزیراعظم عمران خان نے عوام کا احساس کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا اور معاملہ اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) کو بھجوا دیا ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ دیوانی مقدمات کو ڈیڑھ سے دو سال میں نمٹایا جائے گا۔ رمضان المبارک میں دفتری اوقات کار صبح دس سے سہ پہر چار بجے تک ہونگے۔ جبکہ بچوں سے جنسی زیادتی روکنے کیلئے بل لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت سرکلرڈیٹ چھوڑ کر گئی۔ اگلی کابینہ میٹنگ میں سرکلرڈیٹ بارے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔ 1300 ارب کے سرکلرڈیٹ کا آڈٹ ہوگا۔ موجودہ حکومت نے اب تک 100 ارب کی بچت کی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم کے دورہ چین سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ چین کیساتھ ایم ایل ون، زراعت اور غربت کے خاتمے سے متعلق معاہدے کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی کے قیام اور ملک کی 52 فیصد پر مشتمل خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق بل لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ دیوانی مقدمات کے حوالے سے بل پارلیمنٹ میں لایا جا رہا ہے۔