سکھر: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ میری اطلاعات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو ہٹانے میں باقر رضا کو استعمال کیا گیا۔
خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ باقر رضا کے ذریعے پیغام پہنچایا گیا کہ آئی ایم ایف اسد عمر سے خوش نہیں اور کہا گیا کہ ان کی موجودگی میں پیکج نہیں ملے گا۔ آئی ایم ایف سخت فیصلے نہ کرنے پر اسد عمر سے ناخوش تھی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف سمجھتی تھی اسد عمر کو کچھ پتا نہیں۔ لگ یہ رہا کہ یہ آئی ایم ایف ٹیم لا کر عوام کو بھوکا مارنے کا منصوبہ ہے۔ توقع تھی رمضان سے پہلے آئل کی قیمتیں بڑھانے کی بیوقوفی نہیں کریں گے۔ یہ سارے پیسے غریبوں سے نچوڑ کر اپنی حکومت چلانا چاہ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تصور بھی نہیں تھا کہ تیل کی قیمت 122 روپے لٹر ہوگی۔ ہمارے دور میں تیل 140 ڈالر فی بیرل اور اب 70 ڈالر فی بیرل ہے۔ یہ حکومت نااہل ثابت ہوئی، ہر چیز ہاتھ سے نکلی جا رہی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ہم کہتے تھے آئی ایم ایف کے پاس بروقت جاؤ کیونکہ جب آپ پھنس چکے ہو گئے پھر آئی ایم ایف کی شرائط سخت ہوں گی۔ یہ آئی ایم ایف کے پاس اب گئے جب پھنس چکے ہیں۔