اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کو پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیدیا، سابق وزیراعظم کے تایا کے انتقال کے سبب نماز جنازہ میں شرکت کیلئے عدالت نے مشروط اجازت دی ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تایا بریگیڈئیر (ر) تاج عباسی کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نماز جنازہ میں شرکت کیلئے رہائی کی اجازت دی جائے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ نماز جنازہ کہاں ہونی ہے جس پر انہیں آگاہ کیا گیا کہ نماز جنازہ مری میں ادا کی جائے گی۔ نیب پراسیکیوٹر نے شاہد خاقان عباسی کی پیرول پر رہائی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں پیرول پر رہائی نہیں دی جا سکتی، انہوں نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق بھی کسی ملزم کو اس طرح کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
درخواست گزار سعدیہ عباسی نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پردرخواست دائر کی ہے، خدانخواستہ روزانہ ایسی درخواست نہیں کی جاتی، شاہد عباسی 60 دن سے زیادہ وقت سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں،اتنے دن بعد اب مزید کیا تفتیش ہونی ہے۔ عدالت نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد شاہد خاقان عباسی کو پیرول پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔