کوالالپمور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان اپنا کامیاب دورہ ملائیشیا مکمل کر کے وطن واپس روانہ ہو چکے ہیں۔ ملائیشین وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے ایئرپورٹ سے الوداع کیا۔
وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا پہنچے تھے۔ کوالالمپور ایئرپورٹ پر ملائیشین وزیر دفاع محمد صابو نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات بھی ہوئی جس میں علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کا ملائیشیا میں ایڈوانس اسلامک انسٹیٹیوٹ سے خطاب
وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا میں ایڈوانس اسلامک انسٹیٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مدینہ منورہ جیسی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ تاہم مافیا ملک کو پیچھے دھکیلنے کے درپے ہے۔ منافع خور مہنگائی کے ذمہ دار ہیں۔ پاکستان میں ایلیٹ کلاس خود کو بالاتر سمجھتی ہے۔ ہم امیر اور غریب کا فرق ختم کریں گے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزرتے وقت کے ساتھ پاکستان میں حکومت کی تمام توجہ معاشرے کے غریب عوام کو اوپر لانے پر ہے۔ آج کے جدید دور میں ہم چین کی مثال سے متاثر ہیں جس نے تیس سال میں 700 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا۔
عمران خان نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو سرمایہ بنانے کا موقع دیں گے اور اضافی دولت کو سوسائٹی کے غریب عوام پر خرچ کریں گے۔ ملک میں امیر اور غریب کا فرق ختم کرنا چاہتے ہیں۔ رول آف لا ہمارے ملک میں بڑا مسئلہ ہے۔ کچھ ایلیٹ سیکشن خود کو قانون سے اوپر سمجھتے ہیں اور وقت کے ساتھ اس مافیا کو فروغ ملا، جنہوں نے اپنی طاقت کے استعمال سے قیمتیں بڑھا کر مہنگائی کی جس کا خمیازہ غریب لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔
ملائیشین وزیراعظم کیساتھ عمران خان کی مشترکہ پریس کانفرنس
اس سے قبل انہوں نے اپنے ملائیشین ہم منصب کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دورے کا مقصد دو طرفہ تعلقات میں اضافہ ہے۔ دونوں ملکوں کے عوام میں گہرے تعلقات ہیں۔ اسلام کا حقیقی تشخص اجاگر کرنے کیلئے پاکستان اور ملائشیا مل کر کام کریں گے۔
وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر ملائیشین ہم منصب کے پاکستانی موقف کی تائید پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 6 ماہ سے لاک ڈاؤن ہے، جس کے سبب صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔ بھارتی فوج کشمیری رہنماؤں کو قید اور نوجوانوں کو شہید کر رہی ہے۔ بھارت کشمیر پر پاکستان کی حمایت کرنے پر لازمی ملائشیا کو دھمکائے گا جبکہ پام آئل پاکستان بھجوانے سے روکنے کی بھی کوشش کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کوالالمپور کانفرنس میں عدم شرکت پر معذرت کا اظہار بھی کیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک قریبی دوست کو کانفرنس سے متعلق ابہام تھا، تاہم وہ حقیقت پر مبنی نہیں تھا۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ پاکستانی ہم منصب عمران خان سے ملاقات میں مسلم امہ کو درپیش مسائل سمیت عالمی معاملات پر گفتگو ہوئی، باہمی تعلقات مزید مستحکم بنانے اور دونوں ممالک کی وزارتوں کے مابین رابطوں کے فروغ اور تجارت بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دفاع، تعلیم اور سرمایہ کاری سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون بڑھایا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے ملاقات
پترا جایا میں اپنے آفس آمد پر میزبان وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پاکستانی ہم منصب عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر عمران خان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔ بعد میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال، کشمیر سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔