اسلام آباد: (دنیا نیوز) بھارتی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ستائیس فروری 2019ء کو بھارتی جارحانہ اقدام کا منہ توڑ جواب دیا۔ دفاع وطن کے لیے ہر دم تیار ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے لیکن بھارت کے یکطرفہ اقدامات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ کیا دو ایٹمی قوتیں مسئلہ کشمیر کے عسکری حل کے بارے میں سوچ سکتی ہیں؟
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019ء کے بھارتی اقدامات غیر قانونی ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ وادی پر 2 رپورٹس جاری کیں جبکہ یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر بحث کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 26 فروری کو بھارت نے جارحانہ اقدام کیا جس کا 27 فروری کو پاکستان نے موثر جواب دیا۔ ہمارا پہلا پیغام تھا کہ بھارت کسی بھی جارحیت کے بارے میں نہ سوچے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کے بعد 20 کروڑ بھارتی مسلمان نشانے پر، عالمی برادری نوٹس لے
کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ پانچ اگست کے بھارتی اقدامات غیر قانونی ہیں۔ انتخابات میں کامیابی کے لیے نریندر مودی نے پاکستان پر جارحیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے سیکولر بھارت میں قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کشمیر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کاز پر ہم سب ایک ہیں۔ بھارتی جارحیت کا ہمارے شاہینوں نے منہ توڑ جواب دیا۔