کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان سے منسلک پاک ایران سرحد چھٹے روز بھی مکمل بند رہی، کرونا وائرس سے بچاو کے لئے ملحقہ علاقوں میں انتظامات مکمل تاہم اب تک معمولات زندگی بحال نہ ہو سکی۔
ایران میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے بعد بلوچستان سے ملنے والی پاک ایران تفتان سرحد کو مکمل طور پر بند ہوئے 6 روز گزر گئے، حکومت کی جانب سے ایران سے پاکستان واپس آنے والے 5 ہزار سے زائد زائرین، تاجروں اور دیگر افراد کی واپسی کے لئے ایس او پیز تیار کئے جا رہے ہیں۔
ایران کی وزارت صحت نے پاکستان واپس آنے والے زائرین کے ٹیسٹ اور اسکریننگ کرنے اور انہیں وہاں ایک ہفتہ تک زیرنگرانی رکھنے کی پیشکش کی ہے، تفتان میں ہنگامی بنیادوں پر قرنطینہ اور آئیسولیشن وارڈ قائم کیا جا رہا ہے۔ زائرین کو ایک ایک ہزار کی تعداد میں روزانہ اسکریننگ کے بعد واپس لایا جائے گا۔ زائرین کو ایک ہفتہ تک قرنطینہ میں زیرنگرانی رکھا جائے گا۔
تمام زائرین اور تاجروں کے ڈیکلریشن فارم لئے جائیں گے جن میں ان کی تمام معلومات درج ہوں گے، صوبائی حکومت نے تفتان، پنجگور، مند، ماشکیل اور گوادر میں آئسولیشن وارڈ کے قیام کے لئے فوری طور پر دوسو ملین روپے جاری کر دیئے ہیں، حکام 10 اضافی ڈاکٹر اور چیسٹ سپیشلسٹ طبی عملہ کے ساتھ تفتان میں تعینات ہوں گے جن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔