لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے کورونا کیسز پھیلنے کے سبب اسمارٹ لاک ڈاؤن سخت کر کے مزید 8 علاقوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں گلبرگ، ڈی ایچ اے، گلشن راوی، فیصل ٹاؤن ،گارڈن ٹاؤن اور اندرون شہر شامل ہیں۔
ذرائع کمشنر آفس کے مطابق 5 روز پہلے شہر کے 21 علاقوں کی 61 گلیوں اور بلاکس کو بند کیا گیا، اب 8 مزید علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کر لیا گیا ہے، ان میں 3 ہزار 613 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ کمشنر آفس ذرائع نے مزید بتایا کہ مجوزہ علاقوں کو بند کر کے داخلی و خارجی راستوں پر سخت پہرہ دیا جائے گا، ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے دفعہ 144 کو نافذ کر دیا گیا ہے۔
پوش علاقوں کو بند کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کیبنٹ کمیٹی سے مشروط ہو گا، ڈی ایچ اے میں 1403 مریض رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد 22 ہزار 405 گھر، 44 ہزار 810 خاندان ، 2 لاکھ 16 ہزار آبادی کو لاک ڈاؤن کیاجائے گا۔
گلبرگ ون، ٹو اور تھری کےتمام بلاکس میں لاک ڈاؤن کیا جائے گا، پورے علاقے سے کورونا کے 736 کنفرم کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں 659 کنفرم کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے، فیصل ٹاؤن میں 188 کنفرم کیسز، گارڈن ٹاؤن سے 238، گلشن راوی میں 212، والڈ سٹی میں 170 مریض کنفرم ہوئے ہیں۔
اندرون شہر کی اکبر منڈی اور شاہ عالم مارکیٹ کھلی رہے گی، جوہر ٹاؤن کے علاقوں میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ مکمل لاک ڈاؤن ہونے والے علاقوں میں شاپنگ مالز اور مارکیٹس بند رہیں گی۔
دوسری جانب لاہور میں کچھ روز قبل سیل کئے گئے کئی علاقوں کو چھ دن بعد ہی کھول دیا گیا، صوبائی دارالحکومت میں 61 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا، انتظامیہ نے کورونا وائرس کے مریض نہ ہونے پر متعدد علاقوں کو کھولنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ 6 روز قبل انار کلی دھوبی گھاٹ کی گلی نمبر 10 کو بھی بند کیا گیا تھا تاہم گلی میں کوئی مریض نہ ہونے پر انتظامیہ نے اسے کھول دیا۔ 2 روز قبل اسلام پورہ کے علاقے یوسف روڈ کو بھی کورونا مریض نہ ہونے پر کھول دیا گیا ہے۔