لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں سمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید اضافہ ہوگا یا نہیں ؟ فیصلہ آج کیا جائے گا۔ علاقوں کو مزید بند رکھنے یا کھولنے کے فیصلے کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کے سپرد کر دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرز اپنے اضلاع میں کورونا کیسز کی تعداد کے پیش نظر سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرسکیں گے۔
چیف سیکرٹری پنجاب کے مطابق ڈپٹی کمشنرز اپنے اضلاع میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے علاقوں کو سیل یا کھولنے کا فیصلہ کر سکیں گے، ڈپٹی کمشنرز اضلاع میں کو ویڈ 19 کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے کم از کم چار فارمیسیز نوٹیفائی کریں، اضلاع میں مریضوں کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے 4 سے زائد فارمیسیز بھی نوٹیفائی کی جا سکتی ہیں۔
دوسری جانب سینئر صوبائی وزیر علیم خان اور چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام کی آگاہی کیلئے 24 گھنٹے کام کرنے والی ان فارمیسیز کی میڈیا میں تشہیر کی جائے گی۔ سیکرٹری ہیلتھ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے بھر میں ضروری ادویات کی کوئی کمی نہیں۔ اجلاس میں پلازمہ بیچنے والوں کیخلاف سخت کارراوئی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے دو ہفتے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں سلیکٹڈ لاک ڈاون کا فیصلہ کیا تھا اور کہا ایس او پیز پر عملدر آمد نہ کرنے کے نتائج سب کے سامنے ہیں لہذا حکومت نے کورونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔