اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایل این جی کے غیر قانونی ٹھیکوں سے متعلق کرپشن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ قومی احتساب بیورو نے ضمنی ریفرنس دائر کر دیا ہے جس میں سابق وزیراعظم کے شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبداللہ خاقان عباسی سمیت 5 نئے ملزمان نامزد کیے گئے ہیں۔
نیب کے ضمنی ریفرنس میں عبداللہ خاقان عباسی، فلپ ناٹمین، محمد امین اور ائیر بلیو کے ایم ڈی چودھری اسلم کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ نیب نے ضمنی ریفرنس میں موقف اپنایا ہے کہ شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ملزمان نے ایل این جی کا غیر قانونی ٹھیکہ دے کر عوامی عہدے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔
نیب کے مطابق ملزمان نے نجی کمپنی کو ایل این جی ٹھیکہ دے کر 14 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ اس کیس میں قومی خزانے کو مجموعی طور پر 21 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا، جو کہ آئندہ دس سال میں بڑھ کر 47 ارب روپے ہو جائے گا۔ نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان نے کرپشن اور منی لانڈرنگ بھی کی۔
لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پہلے دن سے کہہ رہے ہیں نیب کو ختم کر دیں ورنہ یہ پاکستان کو ختم کر دے گا، آج ہر ادارہ زوال پذیر ہے، عوام مشکل میں ہیں، دو سال سے انکوائری شروع ہے، لیکن ریفرنس دائر نہ ہوسکا، اپنی اور خاندان کی ہر ٹرانزکشن نیب کے حوالے کی تھی، میرے اور بیٹے کے اکاؤنٹ کے پیسے پر ٹیکس ادا کرتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہم نیب ادارے کو ختم نہیں کرسکے کوئی ایک جماعت یہ کام نہیں کر سکتی تھی، حکومت 2 سال میں کسی ادارے کا سربراہ نہیں لگا سکی، کوئی شخص حکومت کیلئے کام کرنے کو تیار نہیں۔