لاہور: (دنیا نیوز) موٹروے زیادتی کیس میں ملزم شفقت کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ شامل کی گئی ہے، سرکاری وکیل کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔
موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کا مرکزی ملزم شفقت سیشن کورٹ پیش کردیا گیا، ایڈیشنل سیشن جج مصباح خان نے ملزم کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ کیلئے پولیس کے حوالے کیا۔ ملزم شفقت کی پیشی کے موقع پر سیشن کورٹ میں سخت حفاظتی انتظامامت کئے گئے تھے، ملزم کے چہرے کو کپڑے سے ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
قبل ازیں پولیس نے مرکزی ملزم عابد علی کا ایک اور ساتھی گرفتار کر لیا۔ دنیا نیوز نے گرفتار ملزم اقبال عرف بالا مستری کی تصویر بھی حاصل کر لی۔ اقبال عرف بالا مستری بھی زیادتی کے واقعہ کے روز ملزموں کے ساتھ موجود تھا لیکن واردات سے قبل ہی راستے سے واپس چلا گیا۔ سی آئی اے ذرائع کے مطابق اقبال عرف بالا مستری مرکزی ملزم عابد کے ساتھ متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔
زیادتی کیس کی تحقیقات میں پولیس کیلئے نئی مشکل سامنے آگئی، متاثرہ خاتون کا بیان ریکارڈ نہ ہوسکا۔ پولیس کی خاتون کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق خاتون کے بیان کے بغیر کیس کو آگے بڑھانا مشکل ہوگا۔
ریمانڈ پر بھیجے گئے ملزم شفقت نے ابتدائی تفتیش میں ہی اقبال جرم کر لیا تھا اور اس کا ڈی این اے بھی میچ کر چکا ہے۔ گرفتاری دینے والے ملزم وقارالحسن کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا، ملزم موقع پر موجو د تھا یا نہیں ابھی تصدیق ہونا بھی باقی ہے۔
ادھر کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کا مزید کرمنل ریکارڈ سامنے آیا ہے، ملزم زمین کے قبضہ کی خاطر اپنے ماموں کو بھی قتل کر چکا ہے۔ ملزم عابد علی پر قتل، زیادتی اور وارداتوں سمیت اجتماعی زیادتی کے 8 مقدمات درج ہیں۔