پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں بچوں کی بیماریوں کے حوالے سے سہولیات نہ ہونے سے مسائل مزید بڑھنے لگے، صوبہ بھر میں صرف تین ہسپتالوں میں پیڈز سرجری کی سہولت فراہم کی جاسکی، شہریوں نے حکومت سے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔
صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں پیڈز سرجری کے مریضوں کے لیے وارڈوں کی تعداد میں اضافہ نہ ہوسکا، پشاور کے لیڈی ریڈنگ، خیبر ٹیچنگ اور سوات کے سیدو شریف ہسپتال میں حال ہی میں پیڈزسرجری آغاز تو کیا گیا ہے لیکن وارڈز میں آئی سی یو کی سہولیات دستیاب نہیں۔
خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں پیڈز سرجری کے لیے الگ آپریشن تھیٹر سمیت آئی سی یو کی سہولت موجود نہیں، جبکہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں آپریشن تھیٹر اور بیڈز تو موجود ہیں لیکن آئی سی یو کی سہولت موجود نہیں، ہسپتال میں روزانہ او پی ڈی اور ایمرجنسی سروسز میں 400 سے زائد بچوں کو علاج کے لیے لایا جاتا ہے۔
پشاور کے دو بڑے ہسپتالوں میں بچوں کے لیے پیڈز وارڈز میں مجموعی طور پر 70 بیڈز ہیں جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع کے علاوہ ہمسائیہ ملک افغانستان سے بھی مریضوں کو لایا جاتا ہے۔