بھارت فرقہ ورانہ فسادات کرانا چاہتا ہے: وزیراعظم، مولانا عادل کے قتل کی مذمت

Published On 10 October,2020 11:45 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور کو فائرنگ کرکے قتل کیے جانے کی مذمت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کراچی میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں۔

ٹویٹر پر وزیراعظم نے مزید لکھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت جانتی ہے اور میں گزشتہ تین ماہ سے ٹی وی پر بارہا بار اظہار کر چکا ہوں کہ بھارت پاکستان میں شیعہ اور سنی کے عالموں کو قتل کروا کر فرقہ ورانہ فسادات کرانا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی:‌ گاڑی پرفائرنگ سےمولانا عادل خان ڈرائیور سمیت جاں بحق

عمران خان نے کہا کہ ہم نے گزشتہ چند ماہ کے دوران ایسی متعدد کوششیں کو ناکام بنایا اور ہمارے انٹیلی جنس ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعے کے ذمہ داروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

وزیراعظم نے اپنے بیان میں اپیل کی کہ تمام مکاتب فکر کے علماء کو چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اس بھارتی سازش کا شکار نہ ہوں۔

اس سے قبل کراچی کے علاقے شاہ فیصل میں نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے جامعہ فاروقیہ کےمہتمم مولانا عادل خان ڈرائیور سمیت جاں بحق ہوگئے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ہسپتال پہنچنے سے قبل مولانا عادل دم توڑ چکے تھے، انہیں گردن اور پیٹ میں گولیاں لگیں۔

دوسری طرف شاہ فیصل کالونی میں مولانا عادل پر فائرنگ واقعے کی سی سی ٹی وی دنیانیوز نے حاصل کرلی، فوٹیج میں ملزمان کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، قاتلوں نے اطمینان سے کارروائی کی اورسڑک پار کرکے فرار ہوگئے، حملہ آور پیدل چل کر آیا اور گاڑی پر گولیاں برسائیں، فوٹیج میں حملہ آور کو گولیاں مار کر پیدل سڑک پارکرتے دیکھا جاسکتاہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو ملزمان کی جلد گرفتاری کی ہدایت کردی ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، مولانا عادل کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

خیال رہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان نے دینی علوم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی اور کچھ سال قبل اپنے والد مولانا سلیم اللہ خان کی وفات کے بعد کراچی واپس آنے سے قبل ملائیشیا میں بھی پڑھایا تھا۔ 

Advertisement