اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا نے مہنگائی میں اضافے کیخلاف ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزرا کو مہنگائی میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کرے گی۔ عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے تمام سرکاری مشینری متحرک کریں گے۔ کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیا کی دستیابی یقینی بنانا ہوگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہماری پوری توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے پر ہوگی۔ ساری صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں، دیکھتے ہیں اب مافیا کیا کرتا ہے؟
اجلاس کے دوران شیخ رشید نے کابینہ کو خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نومبر، دسمبر میں آٹا مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے ادیات کیوں مہنگی ہوئیں؟ ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سننا پڑتی ہیں۔ اس پر معاون خصوصی فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے معاملات بہتر کرنے کا کہہ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزرا کی نوک جھونک کی روایت برقرار رہی۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مضبوط ٹیم بنائیں۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے ندیم بابر اور عمر ایوب پر کھل کر تنقید کی اور کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے ذمہ دار آپ لوگ ہیں۔ یہاں فیصلے کچھ ہوتے ہیں اور بجلی گیس میں ریلیف نہیں ملتا۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے امپورٹ ایکسپورٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 2020ء، پی آئی اے بورڈ کیلئے ڈائریکٹرز کی نامزدگی، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دی۔
کابینہ اجلاس میں سیلاب سے متاثرہ افریقی ملک کیلئے امدادی سامان بھیجنے پر غور کیا گیا جبکہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے مسائل کے حل کیلئے کابینہ کمیٹی کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں سرکاری اداروں کے سربراہان کو ایڈیشنل چارج دینے کے معاملے پر غور جبکہ سی ڈی اے کا بجٹ تخمینہ 21-2020ء کی منظوری بھی دی گئی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی اور ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔