سوات: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے سوات کے سیاحتی مقام گبین جبہ کا دورہ کیا، وزیر اعظم کو صوبائی حکومت کی طرف سے سیاحت کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گبین جبہ میں قائم ماحول دوست کیمپنگ پوڈز اگست 2020ء سے سیاحوں کیلئے کھول دیئے گئے جس سے ریونیو کمانے کے ساتھ علاقے میں سیاحوں کی آمد سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف سیاحتی مقامات پر 100 کے قریب پوڈز نصب کئے گئے ہیں جوتوجہ کے مرکز بن گئے ہیں جبکہ یو این ڈی پی کے ذریعے مزید 90 پوڈز منگوائے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف فوج کو کہہ رہا ہے بغاوت کرو،ان سے بڑا کوئی ملک دشمن نہیں: وزیراعظم
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے 500 گھرانوں کو آسان شرائط پر فی گھر 4 لاکھ روپے مالیت کے قرضے دیے جانے کا منصوبہ ہے جس سے وہ اپنے گھروں کے ساتھ ایک کمرہ بمع دیگر سہولیات سیاحوں کو فراہم کر سکیں گے۔ ورلڈ بینک کی تعاون سے مانسہرہ، ایبٹ آباد اور سوات میں ہزاروں کنال اراضییوں پر ماحول دوست جدید سیاحتی مراکز قائم کیے جانے کے منصوبے پر کام ہو رہا ہے فروری 2021ء میں چترال، مالم جبہ، سوات اور کاغان میں سکینگ، سنو میراتھن، سنو بورڈنگ جیسے سرگرمیاں منعقد کی جائے گی۔
وزیر اعظم عمران خان کا سیاحتی مقام گبین جبہ, سوات کا دورہ
— PTI (@PTIofficial) November 6, 2020
گبین جبہ میں قائم ماحول دوست کیمپنگ پوڈز آگست 2020 سے سیاحوں کیلئے کھول دیئے گئے جس سے ریونیو کمانے کے ساتھ اس علاقے میں سیاحوں کی آمد سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے pic.twitter.com/ZPt4URyKuA
بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کالام، کمراٹ اور کالاش میں سپیشل ٹورزم اتھارٹیز قائم کی جا چکی ہیں مختلف مقامات تک پہنچنے کیلئے 372 کلو میٹر رابطہ سڑکوں کی تعمیر اور 14 کلو میٹر کمراٹ کیبل کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت آگے بڑھ رہی ہے، ایم ایل ون کا معاشی سرگرمیوں میں بہت بڑا ہاتھ ہوگا
وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کے ساتھ ان علاقوں کے لوگوں کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ ان کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو۔
عمران خان نے ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات کو مزید ترقی دینے اور وہاں موزوں معاشی سرگرمیاں شروع کرنے کیلئے بین الاقوامی معیار کے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کیے جائیں۔ سیاحتی مقامات پر معاشی سرگرمیوں کا زیادہ فائدہ ان علاقوں کے رہائشیوں کو ملنا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ان مقامات پر صفائی کا خاص خیال رکھا جائے اور غیر ضروری تعمیرات سے اجتناب کیا جائے تاکہ یہاں کی قدرتی خوبصورتی برقرار رہے۔