لاہور: (دنیا الیکشن سیل) گلگت بلتستان کے انتخابی حلقے 16 دیامر 2 میں ملک کی تینوں بڑی جماعتوں سمیت 7 امیدوار مدمقابل ہیں۔ 15 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں انتخابی سرگرمیاں تیز ہو چکی ہیں۔
گلگت بلتستان کا یہ حلقہ ضلع دیا مر اور استور ڈویژن کا ہیڈ کوارٹرز ہے جہاں 35 ہزار 405 رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے استعمال کریں گے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 19 ہزار 745 جبکہ 15 ہزار 660 خواتین ووٹرز ہیں۔
رواں ماہ ہونے والے انتخابات کے لیے حلقہ دیامر 2 میں کل 41 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 14 مردوں اور 18 خواتین کیلئے ہیں جبکہ 9 پولنگ سٹیشن مخلوط ہیں۔
ان پولنگ سٹیشنز میں سے 39 پولنگ سٹیشن انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔ اسی طرح حلقے میں کل 82 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جن میں سے 36 مردوں کیلئے جبکہ 36 خواتین کیلئے مختص ہیں۔
حلقہ دیامر 2 سے آئندہ انتخابات کیلئے 7 امیدوار سامنے آئے ہیں جس میں سے 2 آزاد امیدوار ہیں اور 5 امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں کی جانب سے نامزدگی مل چکی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے اپنے پرانے کارکن عتیق اللہ کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔ عتیق اللہ 2015ء کے الیکشن میں بھی تحریک انصاف کی نمائندگی کر چکے ہیں جس میں ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے دلبر خان کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جو 2015ء میں بھی تیر کے نشان سے انتخابی عمل میں حصہ لے چکے ہیں جس میں ان کو شکست ہوئی۔
اس حلقے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ماضی کے امیدوار حاجی جانباز خان کی رواں سال وفات کے باعث ان کے بھتیجے انجینئر محمد انور کو شیر کا نشان دیا گیا ہے۔ انجینئر محمد انور کا یہ پہلا الیکشن ہو گا۔
جماعت علمائے اسلام پاکستان کی جانب سے سیف اللہ کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جو دوسرے دفعہ انتخابی عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسی طرح مسلم لیگ ق نے حاجی عبدالعزیز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حاجی عبدالعزیز پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر انتخابی معرکے میں شرکت کے خواہشمند تھے،البتہ پارٹی ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر انہوں نے مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیارکر لی اور اب ٹریکٹر کے نشان پر انتخابی عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔
حاجی عبدالعزیز ماضی میں 2009ء اور 2015ء کے انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں جس میں وہ مسلسل دوسرے نمبر پر رہے۔ آزاد امیدواروں میں سے عطاء اللہ اور محمد میرا جان اس حلقے کے نمائندگی کے لیے تیسری دفعہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
دونوں امیدوار پہلے بھی آزاد حیثیت سے ہی انتخابی عمل میں حصہ لیتے رہے ہیں تاہم ان کو کسی میں بھی جیت نصیب نہیں ہوئی۔ اس حلقے کا اکثریتی حصہ ضلع دیامر کے شہری علاقوں پر مشتمل ہے۔
اس حلقے کے اہم علاقوں میں چلاس میونسپل ایریا، تھور،ہڈور اور کھنر شامل ہیں۔ حلقہ دیامر 2 کی اہم برادریوں میں شین، یشکن، سید، کلوچ، پٹھان، سونی وال اور بٹوخل شامل ہیں۔
دیامر بھاشا ڈیم کا بیشتر حصہ اس حلقے میں موجود ہے جس کے بننے کی صور ت میں اس حلقے کی پوری صورتحال اور جغرافیہ کے تبدیل ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔