لاہور: (دنیا نیوز) کورونا کی دوسری لہر کے بعد تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کا آغاز ہوگیا، پہلے مرحلے میں نویں سے باہویں تک کلاسز شروع ہو گئی ہیں۔ طلبا کی بڑی تعداد سکولوں اور کالجوں میں پہنچی اور خوشی کا اظہار کیا۔
سکولوں اور کالجز میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیا گیا۔ طلبا و طالبات نے ماسک لگا رکھے ہیں اور ہاتھوں کو سینی ٹائرز کیا جا رہا ہے، کلاس رومز میں بچوں کو سماجی فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ میٹرک اور انٹر کے طلبا نے سکول کھلنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے 50 فیصد اساتذہ کی حاضری کی پالیسی ختم کر دی اور آج سے تمام اساتذہ کو سکول حاضر ہونے کا پابند کیا گیا ہے۔ نہم سے بارہویں جماعت کے علاوہ دیگر اساتذہ بھی سکول حاضر ہوں گے۔ اس سے قبل 50 فیصد اساتذہ پیر اور 50 فیصد جمعرات کو سکول آتے تھے۔
اسلام آباد میں پچیس طالبعلم تک کو ایک روز کلاس کا حصہ بننے کی اجازت ہوگی۔ تعداد زیادہ ہونے کی صورت میں باقی طلبہ الگ کلاس لے سکیں گے۔ این سی او سی اور بین الصوبائی وزراے تعلیم کانفرنس کا انعقاد 20 جنوری کو متوقع ہے، جس میں ملک بھر میں کورونا کی حالیہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے تعلیمی اداروں سے متعلق مزید فیصلے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کلاس ون سے آٹھویں تک، گریجویشن، ماسٹرز، ایم فل اور ڈاکٹریٹ کی کلاس میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز یکم فروری سے ہوگا۔