اسلام آباد: (دنیا نیوز) پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو ناجائز قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے تک تحریک جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے باہر پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پگڑیاں سر اٹھانے کے لیے باندھی ہیں۔ اگر عزت نہیں ہوگی تو پھر یہ پگڑیاں اتر جانی چاہیے۔ حکمرانوں کیخلاف تحریک شرعی لحاظ سے جہاد ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، دائرے میں رہ کر ‘چور حکمرانوں’ کے خلاف میدان جہاد میں رہنا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے جدوجہد کرکے قوم کو اس کرب سے نکالنا ہے۔ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے آج سیاسی قیادت اکٹھی ہے۔ ہم ان کا تعاقب کریں گے، حالات میں گرمی لائیں گے۔ ہمیں گردن اٹھا کر چلنا آتا ہے، جھکا کر نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران پاکستان کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں، یہ داغ ہمیں خون سے ہی کیوں نہ دھونا پڑا، دھوئیں گے۔ اگر کوئی بزدل ہے تو ہماری صفوں سے نکل کر اپنے گھروں میں بیویوں کے ساتھ جا کر بیٹھ جائے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے وزیر داخلہ شیخ رشید کی تنبیہ کے باوجود جلسوں میں مدارس کے طلبہ کو لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس مثبت سیاست کو سیکھنا چاہتے ہیں۔ دینی مدارس اگر جلسوں میں نہ جائیں تو کیا پھر بندوق کی طرف جائیں؟ مدارس کے طلبہ اور اساتذہ نے ہماری آواز پر لبیک کہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج شاہراہ دستور پر تاریخی مظاہرہ کیا، پانچ فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے۔