اسلام آباد: (دنیا نیوز) این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب کا نتیجہ جاری کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو ریٹرننگ آفیسر کی ابتدائی رپورٹ موصول ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ریٹرننگ افیسر نے ابتدائی رپورٹ میں مکمل انکوائری کرنے کی تجویز دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر کی تجویز مان لی، الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر ڈسکہ کو مکمل انکوائری کرنے کی ہدایت کردی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل انکوائری کے بعد حلقہ کا نتیجہ جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریگا، الیکشن کمیشن ریٹرننگ آفیسر کی تفصیلی رپورٹ کے بعد حتمی فیصلہ کریگا، الیکشن کمیشن رپورٹ کا منگل کو اجلاس میں جائزہ لے گا۔
ذرائع کے مطابق ریٹرننگ آفیسر نے ابتدائی رپورٹ میں 20 پولنگ سٹیشنز کے نتائج پر شکوک کا اظہار کیا، ریٹرننگ آفیسر نےابتدائی رپورٹ میں پولیس اور انتظامیہ کےکردار پر تحفظات ظاہر کئے، الیکشن کمیشن تفصلی رپورٹ کے بعد ری پول یا نتیجہ جاری کرنے کا فیصلہ کریگا۔
ریٹرننگ آفیسر کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بیس پولنگ اسٹیشنز کے نتائج غیر معمولی تاخیر سے پہنچے، 20 پولنگ اسٹیشنز کے پریذائڈنگ آفیسرز سے صبح چھ بجے تک کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔
اس سے قبل ریٹرننگ افسر نے این اے 75 ڈسکہ کے انتخابی نتائج روک دیئے، 23 پولنگ سٹیشنز کا نتیجہ تاخیر کا شکار رہا، 337 پولنگ سٹیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق ن لیگ کی نوشین افتحار کو تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی پر برتری حاصل ہے۔
مسلم لیگ ن کی این اے 75 سے امیدوارنوشین افتخار نے چیف الیکشن کمشنر کو درخواست دی، جس میں انہوں نے موقف اپنایا کہ انتخابات میں 23 پولنگ سٹیشنوں کا عملہ انتخابی نتائج سمیت غائب ہے، اب تک 335 سٹیشنوں کے نتائج مرتب کئے گئے ہیں، ریٹرننگ افسر نے پریذائیڈنگ افسران اور عملے کی بازیابی پر بے بسی کا اظہار کیا۔
نوشین افتخار نے درخواست میں کہا کہ مسنگ نتائج کے حوالے سے شکوک شبہات پائے جاتے ہیں، متعلقہ پولنگ سٹیشنوں کے نتائج معطل کر کے فرانزک آڈٹ کروایا جائے، الیکشن کمیشن کی طرف سے صورتحال کے جائزے تک نتیجہ روک دیا جائے، مذکورہ 23 پولنگ سٹیشنوں، ڈسکہ سٹی کے 36 پولنگ سٹیشنوں میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں۔
ن لیگ کے افتخار الحسن عرف ظاہرے شاہ کے انتقال سے خالی ہونیوالی نشست این اے 75 ڈسکہ پر رات ساڑھے چار بجے تک زبر دست مقابلہ چل رہا تھا، 337 پولنگ سٹیشنوں کے نتائج میں ن لیگ کی نوشین افتخار کے 97588 جبکہ پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی کے 94541 ووٹ تھے، 23 پولنگ سٹیشنز کے نتائج آنا باقی ہیں۔
ادھر این اے 75 ڈسکہ میں سارا دن کشیدگی کا ماحول رہا، موٹر سائیکل سوار افراد کھلے عام جدید اسلحہ لیے سڑکوں پر دندناتے رہے، پولنگ کے دوران لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی ہوئے اس دوران ایک پولنگ سٹیشن پر جھگڑے کے بعد فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔
پولنگ کا عمل بار بار بند کرنا پڑا۔ بتایا گیا ہے این اے 75 ڈسکہ میں پولنگ سٹیشنز کے قریب نا معلوم افراد کی فائرنگ سے ووٹرز میں خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہوگئے۔ نواحی گاؤں گوئندکے میں پولنگ سٹیشن پر ہنگامہ آرائی ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی۔
دوسری طرف حلقے میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکن سارا دن ایک دوسرے کے آمنے سامنے آتے رہے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ کئی علاقوں میں دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں جھگڑتے بھی رہے۔ گورنمنٹ گرلز کالج پولنگ سٹیشن پر فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے رینجرز تعینات کردی گئی تاہم پولنگ روک دی گئی جس کی وجہ سے ووٹرز خواتین پریشانی کا شکار رہیں۔