کراچی: (دنیا نیوز) شاہد خاقان عباسی ن کہا ہے کہ ڈسکہ الیکشن میں ووٹ چرانے والوں کیخلاف کیس درج نہ ہوسکا، پریذائیڈنگ آفیسرز کو اغوا کیا گیا، مگر کارروائی نہ ہوئی، الیکشن چوری کرنے کا کھرا وزیراعظم تک جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا پریذائیڈنگ آفیسرز کو اغوا کرنا جرم نہیں ہے، عوام کی امانت کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے، وزیراعظم کے وزیر، مشیر اور انتظامیہ سب ووٹ کا تقدس پامال کرنے میں مصروف عمل ہیں، آج کہا جاتا ہے دوبارہ الیکشن کرالیں، آپ مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو این اے 75 پورے حلقے میں الیکشن کرائیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج ملک کی عوام سوال کر رہے ہیں کہ کس کے حکم پر افسران نے ڈسکہ الیکشن میں چوری کی، ان افسران پر مقدمہ درج ہونا چاہیے، سابق وزیراعظم عدالت میں کھڑا ہوسکتا ہے تو الیکشن چوری کرنیوالے افسران کو بھی عدالت میں کھڑا ہونا پڑے گا، انتخابی اصلاحات کی ضرورت نہیں، آئین و قانون کے احترام کی ضرورت ہے۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ احتساب کا ادارہ خود قابل احتساب ہے، ملک میں آٹا، گندم کی چوری کا احتساب کون کرے گا ؟ جب کوئی چوری ہوتی ہے تو کمیشن بنا دیا جاتا ہے، کمیشن بنتے ہی اس لئے ہیں کہ مجرمان کو تحفظ دیا جائے اور چوری پر پردہ ڈالا جائے، اب براڈ شیٹ پر بھی کمیشن بنا دیا گیا ہے، دنیا کی کرپٹ ترین حکومتوں میں عمران خان کی حکومت ہے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی کہہ دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کرپٹ ترین ہے۔