اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم رہنماؤں نے کہا ہے کہ ووٹر جس امیدوار کو ووٹ دیتا ہے اسی کے سامنے مہر لگاتا ہے، بیلٹ پیپر پر کوئی دوسرا خانہ نہیں، اکثریت کے باوجود یوسف رضا گیلانی کو جیتنے نہیں دیا گیا، عدالت جائیں گے۔
پی ڈی ایم رہنماؤں کا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو اکثریت حاصل ہونے کے باوجود شکست دینا قابل مذمت ہے۔ ہم حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ ہمارے ووٹ کے حق پر ڈاکا نہ ڈالا جائے۔
اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ غیر آئینی طریقے سے یوسف رضا گیلانی کو ہرایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز ہی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی دھمکی دے چکے تھے، یہ بھی سینیٹ چیئرمین کے انتخاب پر اثر انداز ہونے کی کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی ووٹر نے سینیٹ امیدوار کے نام کے اوپر مہر لگائی تو اس سے ووٹ مسترد نہیں ہوتا، یہ عمل بالکل درست ہے، اس سے ووٹ ریجیکٹ نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا شکست تسلیم کرنے سے انکار، الیکشن ٹربیونل جانے کا اعلان کردیا
ادھر پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں اپنے امیدوار یوسف رضا گیلانی کی شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس فیصلے کو الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پریزائیڈنگ افسر نے چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کے بعد جیسے ہی صادق سنجرانی کے دوبارہ منتخب ہونے کا اعلان کیا تو ایوان بالا میں اپوزیشن بنچوں پر موجود اراکین نے شور شرابا شروع کر دیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہم اس فیصلے کو کسی صورت تسلیم نہیں کر سکتے۔ بیلٹ پیپر پر اس بات کی نشاندہی یا ہدایات ہی نہیں کی گئیں کہ ووٹر کس جگہ مہر لگائے گا۔
انہوں نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے دوران مسترد ہونے والے ووٹوں کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اراکین کی جانب سے امیدوار کے نام کے اوپر مہر لگانے سے ووٹ مسترد نہیں ہوتے۔
ادھریوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے قاسم گیلانی نے صادق سنجرانی کی فتح کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اس فیصلے کیخلاف جلد الیکشن ٹربیونل جانے کا پروگرام ترتیب دے دیا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے بھی پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار کی شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
لیگی رہنما احسن اقبال کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی 49 ووٹ لے کر جیتے اور سرکاری امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ لے کر ہارے لیکن یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ زبردستی مسترد کرکے ہارنے والے امیدوار کی کامیابی کا اعلان کر دیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ہم نے عدالتی فیصلے نکال لیے ہیں، قانون کہتا ہے کہ نام کے اوپر لگائی گئی ووٹ ٹھیک ہے۔ ہم یہ ڈاکا نہیں ہونے دیں گے۔ ہم سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ جائیں گے۔ ہم تحریک عدم اعتماد بھی لا سکتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کسی نے دھوکا نہیں دیا، ہم ایک ووٹ سے جیتے ہیں۔