اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ میں ڈپٹی چیئر مین کی سیٹ حکومتی اتحاد کے حمایت یافتہ مرزا محمد آفریدی نے جیت لی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں ڈپٹی چیئر مین کا الیکشن ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نامزد کردہ امیدوار مرزا محمد آفریدی نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار مولانا عبد الغفور حیدری کو شکست دیدی ہے۔
ڈپٹی چیئر مین سینیٹ الیکشن کے دوران 98 ووٹوں میں سے کوئی بھی ووٹ مسترد نہیں ہوا۔ فاتح امیدوار نے 54 ووٹ حاصل کیے ، ہارنے والے امیدوار نے 44 ووٹ حاصل کیے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور کو آفر دی تھی کہ ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کی سیٹ آپ کو دینے کے لیے تیار ہیں۔ بعد میں مولانا عبد الغفور حیدر کی آفر کو مسترد کر دیا تھا۔
مرزا محمد آفریدی کون ہیں؟
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد امیدوار سینیٹر مرزا محمد آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کے قبیلہ سپاہ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا۔ مرزا محمد آفریدی آزاد حیثیت سے مارچ 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور وہ مارچ 2024 میں ریٹائر ہوں گے۔ سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے اسلام آباد سمیت مغربی ممالک سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔
مرزا محمد آفریدی پشاور زلمی کے مالک جاوید افریدی اور سینٹر ایوب آفریدی کے کزن ہیں اور ان کا تعلق ارب پتی خاندان سے ہے جن کا بیرون ملک بھی کاروبار ہے۔ سینیٹر مرزا آفریدی کے چچا محمد شاہ آفریدی بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں قبائلی ضلع خیبر سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
مولانا عبدالغفور حیدری کون ہیں؟
پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےعہدے کےلئے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری کا شمار بلوچستان کے ممتاز مذہبی اور سیاسی رہنماؤں میں ہوتا ہے، وہ اس وقت جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل کےعہدے پر فائز ہیں۔
3مارچ کے سینیٹ انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی ٹکٹ پر اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی حمایت سے چھ سالہ مدت کے لیے دوبارہ سینیٹ کے رکن منتخب ہنے والے مولانا عبدالغفور حیدری دوسری بار ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کےانتخاب میں امیدوار ہیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری جون 1957 کو قلات میں علاقے کی ممتاز قبائلی شخصیت محمد اعظم لہڑی کے ہاں پیداہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی اور بعد ازاں 1979میں وفاق المدارس العربیہ کےتحت امتحانی بورڈ سے مذہبی تعلیم مکمل کی۔ مولاناعبدالغفور حیدری 1974میں تحریک ختم نبوت اور 1977 میں تحریک نظام مصطفے میں سرگرم رہے۔۔
انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز 1981میں جمعیت علمائے اسلام کے پلیٹ فارم سے کیا، 1984 میں اپنے علاقے قلات میں جامعہ شاہ ولی اللہ کی بنیاد رکھی اور وہاں 1990 تک مہتمم اور مدرس کے فرائض سرانجام دیتے رہے۔
اپنے سیاسی کیرئیر سے قبل اور بعد میں مولانا عبدالغفور حیدری نے قیدو بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں، وہ 1995میں جے یو آئی کے مرکزی جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، اس کے بعد سے اب تک وہ پانچ بار مسلسل اسی عہدے پر منتخب ہوچکے ہیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری 1990 کےعام انتخابات میں رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے اور سینئر صوبائی وزیر رہے، 1992میں حکومت سے اختلافات کےبعد انہوں نے اپوزیشن کو جوائن کرلیا۔
مولانا عبدالغفور حیدری 1993 کےانتخابات میں قلات کےحلقہ سے پہلی بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، وہ 2002میں دوبارہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ 2008 میں سینیٹر منتخب ہوئے، اس عرصہ کے دوران وہ سینیٹ آف پاکستان میں مخلوط حکومت کے چیف وہپ اور دو سال تک سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بھی رہے، 2013 میں وزیر مملکت برائے پوسٹل سروسز رہے۔
بعد ازاں 2015 میں وہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے اور اس عہدے پر 2018تک فائز رہے، 12 مئی 2017 کو مستونگ میں وہ ایک خودکش حملے میں زخمی بھی ہوگئے تھے۔
تین مارچ کے سینیٹ انتخابات میں مولانا عبدالغفور حیدری جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی ٹکٹ پر اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی حمایت سے چھ سالہ مدت کے لیے دوبارہ سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے، یہ دوسری بار ہے کہ مولانا عبدالغفور حیدری ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کےانتخاب میں امیدوار بنے۔