لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے بعد خاتون اوّل بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان اور خاتون اوّل کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ اللہ تعالیٰ دونوں کو شفاء دے۔
Wishing our First Lady & PM @ImranKhanPTI a speedy recovery.
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) March 20, 2021
May Allah give them both shifa.
Vaccines are safe & must be taken, #PMIK had his first shot just a day ago, before which he was exposed already.
Please do get yourself & loved ones vaccinated and fight the fake news! pic.twitter.com/kh7HvD2Qv5
انہوں نے لکھا کہ ویکسین محفوظ ہے اس کا استعمال کریں، وزیراعظم عمران خان کورونا وائرس کا شکار ہونے سے چند روز قبل ویکسین لگوا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خود ویکسین لگوائیں اور اپنے پیاروں کو بھی لگوائیں اس کےساتھ جعلی خبروں کے ساتھ لڑائی لڑیں۔
اس سے قبل معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثب آگیا، انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی طبیعت چند روز قبل ناساز ہوئی، عمران خان نے دو روز قبل وییکسین لگوائی تھی۔ ویکسین سے قبل ہی وزیراعظم کو انفیکشن ہو چکا تھا۔ عمران خان کو ہلکی کھانسی اور بخار کی علامات ہیں۔ وزیراعظم سرکاری امور گھر سے سر انجام دیں گے۔ عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔
معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خود کو اپنی رہائشگاہ پر قرنطینہ کرلیا، ان کی علامات شدید نہیں ہیں، بہت ہلکی سی کھانسی اور ہلکا سا بخار ہے، اللہ ان کو جلد صحتیاب کرے، وزیراعظم کی صحت کے بارے آگاہ کرتے رہیں گے۔
وفاقی وزیر فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے محبوب لیڈر کی صحت کیلئے دعا گو ہیں خدا جلد صحت دے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم خیریت سے ہیں، عمران خان کو ویکسین لگنے سے پہلے انفیکشن ہو چکا تھا، جمعے کے روز وزیراعظم نے کورونا صورتحال کے باعث جلسے منسوخ کیے تھے، 10 دن کے لگ بھگ قرنطنیہ کا عرصہ ہوتا ہے، وزیراعظم کو جس دن کورونا کی علامات ظاہر ہوئیں، اسی دن ان کو ویکسین لگائی گئی تھی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کورونا کی تیسری لہر بنیادی طور پر برطانیہ سے آئے وائرس کے باعث ہے، یہ وائرس زیادہ آسانی سے پھیلتا ہے، اس قسم کا وائرس ایک شخص کو ہو تو پورے خاندان کو ہو جاتا ہے، پہلے سے متاثرہ شخص کو دوسری بار بھی کورونا ہوسکتا ہے، جنوبی افریقہ اور برازیل سے مسافروں کی آمد پر پابندی لگا رہے ہیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ وزیر اعظم عمران خان کو صحت کاملہ عطا فرمائے، پوری قوم کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں، عمران خان جلد صحتیاب ہونگے۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے 42 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 13 ہزار 799 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6 لاکھ 23 ہزار 135 ہوگئی۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 876 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں ایک لاکھ 95 ہزار 87، سندھ میں 2 لاکھ 62 ہزار 796، خیبر پختونخوا میں 78 ہزار 653، بلوچستان میں 19 ہزار 306، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 967، اسلام آباد میں 50 ہزار 843 جبکہ آزاد کشمیر میں 11 ہزار 483 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 97 لاکھ 32 ہزار 33 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 40 ہزار 946 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 5 لاکھ 79 ہزار 760 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 122 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 42 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 13 ہزار 799 ہوگئی۔ پنجاب میں 5 ہزار 944، سندھ میں 4 ہزار 478، خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 202، اسلام آباد میں 539، بلوچستان میں 203، گلگت بلتستان میں 103 اور آزاد کشمیر میں 330 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔