اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل واوڈا نے اپنے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ جہانگیر ترین سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ انکوائری رپورٹ کے مطابق 17 شوگر ملز چینی سکینڈل میں ملوث پائی گئیں۔ چینی مافیا کی وجہ سے غریب پاکستانیوں کو قیمت ادا کرنا پڑی۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ غریب کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو عمران خان برداشت نہیں کر سکتے۔ کوئی معصوم ہے یا قصوروار؟ اس کا فیصلہ عدالتیں کریں گی۔
No one is above the law including JKT and is not victimised.17 sugar mills were found involved in sugar scam as per inquiry report and poor Pakistanis paid the price which PM IK and his govt will not tolerate whosoever that may be.Courts are there to decide if guilty or innocent.
— Senator Faisal Vawda (@FaisalVawdaPTI) April 8, 2021
یہ بھی پڑھیں: دوست تھے، دشمنی کی طرف کیوں دھکیلا جا رہا ہے، انتقامی کارروائی کیوں؟
خیال رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ دوست تھے، دشمنی کی طرف کیوں دھکیلا جا رہا ہے، انتقامی کارروائی کیوں؟ وفاداری کا ایک سال سے امتحان لیا جا رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو میں شکوے شکایات کے انبار لگاتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف ایک نہیں، 3 ایف آئی آرز درج ہیں۔ ایک سال سے چپ ہوں، ظلم بڑھتا جا رہا ہے۔ ملک کی 80 شوگر ملز میں سے انہیں صرف جہانگیر ترین نظر آیا، میں پوچھتا ہوں آخر یہ انتقامی کارروائی کیوں ہو رہی، وجہ کیا ہے ؟ میری وفاداری کا امتحان لیا جا رہا ہے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے انصاف مانگ رہے ہیں، میرے اور میرے بیٹے کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے، اکاؤنٹ کیوں منجمد کیے، اس سے کیا فائدہ، کون کر رہا ہے ؟ وقت آگیا ہے کہ انتقامی کارروائی کو بے نقاب کیا جائے، تحریک انصاف میں شامل ہوں اور رہوں گا، میری راہیں تحریک انصاف سے جدا نہیں ہوئی ہیں۔
اس موقع پر راجہ ریاض نے کہا کہ عمران خان کے اعتماد کے ووٹ لینے میں سب سے زیادہ کردار جہانگیر ترین کا تھا، عمران خان نے جہانگیر ترین کی وجہ سے ہی اعتماد کا ووٹ لیا، وزیراعظم کے اردگر بیٹھے لوگ خرابیاں پیدا کر رہے ہیں، وزیراعظم اپنے اچھے کو دوست کو نہ کھوئیں۔
ادھر شوگر ملز میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے میں بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 10 اپریل تک توسیع کر دی۔ عدالت نے ایف آئی اے کو گرفتاری سے روک دیا۔