لاہور: (دنیا نیوز) جہانگیر ترین اور علی ترین کی تین مختلف مقدمات میں عبوری درخواست ضمانتوں میں توسیع کر دی گئی۔ عدالت نے دونوں کو شامل تفتش ہونے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسران سے رپورٹ طلب کرلی۔
جہانگیر ترین اور علی ترین عبوری درخواست ضمانت کے لیے سیشن کورٹ اور بنکنگ کورٹ میں قافلے کے ہمراہ پیش ہوئے۔ ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ملزمان کی حاضری مکمل کی۔
جہانگیر ترین کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ شامل تفتیش ہوچکے ہیں، بظاہر لگ رہا ہے کہ ایف آئی اے دوبارہ طلب کرے گا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ ہر ملزم کا کردار بتایا جائے اور تحقیقات صاف شفاف ہونی چاہیے۔ وکیل نے کہا عدالت کورورنا وائرس کے حالات جانتی ہے، لمبی تاریخ دی جائے۔ عدالت نے درخواست ضمانت میں 22 اپریل تک توسیع کر دی۔
دوسری جانب بنکنگ کورٹ میں جعلی بنک اکاؤنٹس کے مقدمے کی سماعت میں ایف آئی اے کی جانب سے عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض کیا گیا اور عدالت کو بتایا کہ موجودہ مقدمے میں بنکنگ عدالت جہانگیر ترین اور علی ترین کی ضمانت نہیں لے سکتی۔ فاضل جج نے آئندہ فریقین کے وکلا کو عدالتی دائر اختیار پر دلائل دینے کا حکم دے دیا اور جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری درخواست ضمانتوں میں 17 اپریل تک توسیع کر دی۔
جہانگیر ترین نے تحقیقاتی ٹیم پر جانب دار ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انکوائری ضرور کی جائے لیکن کسی ایک فون کال پر نہیں، کسی کے کہنے پر میرے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، تحریک انصاف سے انصاف چاہئے، جب بھی عدالت بلائے گی پیش ہوں گا، قانون سے نہیں بھاگ رہے اور نہ بھاگیں گے، تحقیقات ضرور کریں لیکن شفاف ٹیم بنائیں جو متنازعہ نہ ہو، پی ٹی آئی میں ہوں، پارٹی میں نہیں ہوں گے تو کہاں جائیں گے ؟۔
راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہمارے کپتان اور لیڈر عمران خان ہیں، بلیک میلر نہیں، تحریک انصاف کے ہمدرد لوگ ہیں، عمران خان کے ساتھ کچھ لوگ ایسے ہیں جو جہانگیر ترین کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، پی ٹی آئی اور عمران خان کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، کوئی رعایت نہیں مانگ رہے، عدالت سے سرخرو ہوں گے، سازش کر کے جہانگیر ترین کیخلاف مقدمات بنائے گئے۔
نعمان لنگڑیال نے کہا کہ جہانگیر ترین نے ہمیں پی ٹی آئی میں شامل کرایا اور عزت دلائی، جہانگیر ترین کی مدد کریں گے، ساتھ چلیں گے اور پارٹی کو مضبوط کریں گے، جو لوگ پارٹی کو کمزور کرنا چاہتے ہیں وہ ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، میری اپیل ہے پی ٹی آئی کے دوست جہانگیر ترین کو مضبوط کریں۔
پی ٹی آئی رہنما نذیر چوہان نے شہزاد اکبر کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر کے پاس کیا ہے، اس کی اہلیت کیا ہے، میں لاہور کا ایم پی ہوں، یہاں سے الیکشن جیتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دھرنوں میں پی ٹی آئی کیلئے بارشوں میں بھی کھڑے رہے، خان صاحب آپ ہمیں وقت دیں، دائیں بائیں سے فارورڈ بلاک کی باتیں ہو رہی ہیں، ایسا کوئی گروپ نہیں بنا۔